لاہور(نیوز ڈیسک) چیئرمین پی سی بی شہریار خان پاک بھارت سیریز کے حوالے سے بی سی سی آئی کی سرد مہری پر برہم ہیں، ان کا کہنا ہے کہ نامساعد حالات کے باوجود پاکستان نے 1999 میں دورہ کیا،سیاست کرکٹ تعلقات کو تباہ کررہی ہے۔چیئرمین پی سی بی شہر یار خان دورہ بھارت میں بی سی سی آئی حکام سے ملاقاتوں کے بعد دسمبر میں یو اے ای میں سیریز کی میزبانی کے حوالے سے پ±ر امید تھے، مگر اب مایوسی کا شکار دکھائی دیتے ہیں۔
اس کی وجہ بھارتی بورڈ کے سینئر آفیشل راجیو شکلا کا بیان ہے جس میں انھوں نے کہاکہ ”فی الحال باہمی کرکٹ کی بحالی کے امکانات نہیں، حتمی فیصلے کیلیے دونوں ممالک کے بورڈز میں کچھ شرائط طے پانا باقی ہیں، بھارت نیوٹرل وینیو پر کھیلنے کے حق میں نہیں ہے“ اس حوالے سے ”ایکسپریس نیوز“ کے پروگرام اسپورٹس آور میں شہریار خان نے کہا کہ 1999 میں شیوسینا نے پچ کھود دی تھی۔
مگر پاکستانی ٹیم نے نامساعد حالات کے باوجود دورے سے انکار نہیں کیا کیونکہ ہم کھیلوں میں سیاست کو ملوث کرنے کے حق میں نہیں، کرکٹ کو اس کی اسپرٹ کے مطابق ہی کھیلنا چاہیے، دونوں ممالک کے عوام ایک دوسرے سے نفرت نہیں کرتے، مگر سیاست ہی کرکٹ کے روابط کو تباہ کررہی ہے۔
پاک بھارت سیریز نہ صرف مالی لحاظ سے منافع بخش بلکہ کھیل میں بہتری کے حوالے سے بھی فائدہ مند ہے۔ایک سوال پر انہوں نے کہا کہ نجم سیٹھی کے دور میں سیریز جیتنے کی صورت میں بڑا بونس دینے کی پالیسی اپنائی گئی تھی جس سے کپتان اور کھلاڑی خوش نہیں ہیں، وہ ہر میچ میں فتح پر انعام چاہتے ہیں، اس حوالے سے جلد فیصلہ کرکے پلیئرز کے ساتھ ایک سال کے معاہدے کرلیے جائیں گے۔
باہمی سیریز؛پاکستانی بورڈ بھارتی سرد مہری پر برہم
24
مئی 2015
آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں
آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں