لاہور(نیوزڈیسک) قومی ٹی ٹونٹی ٹیم کے کپتان شاہد آفریدی نے کہا ہے کہ ملک میں انٹرنیشنل کرکٹ کی واپسی خوش آئند ہے ،اپنی ریٹائرمنٹ سے پہلے ملک میں کھیلنا کا موقع ملنا اعزاز سے کم نہیں،ٹی ٹونٹی فارمیٹ میں کسی بھی ٹیم کے لئے جیت کا دعوی کرنا آسان نہیں ،سلیکشن کمیٹی نے با صلاحیت لڑکوں کو منتخب کیا ہے لہٰذاانہی لڑکوں سے ٹیم کمبی نیشن بنائیں گے جو ٹی ٹونٹی ورلڈکپ 2016 ءکی تیاری کے لئے معاون ثابت ہوں گے جبکہ مہمان ٹیم کے کپتان چگمبورا کا کہناہے کہ زمبابوین ٹیم کے کوچ ڈیو واٹمور پاکستان کے کوچ بھی رہ چکے ہیں جس کا ہمیں ایڈوانٹیج حاصل ہے ،میدان میں جو ٹیم اچھا کھیل پیش کرے گی جیت بھی اسی کی ہوگی۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے ٹی ٹونٹی سیریز کی ٹرافی کی تقریب رونمائی کے موقع پر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کیا ۔ اس موقع پر ٹیم مینیجر نوید اکرم چیمہ، سپانسرز کمپنیوں کے عہدیداران بھی موجود تھے۔شاہد خان آفریدی نے کہا کہ ورلڈ کپ سے تین ماہ پہلے تک ٹیم کی تشکیل کے لئے تجربہ کرنا ٹھیک ہے لیکن پھر کھلاڑیوں کو اعتماد دلانے کے لئے ضروری ہے کہ پھر ٹیم میں تبدیلی نہ کی جائے ۔سلیکشن کمیٹی سے یہ بھی درخواست کی ہے کہ وہ ورلڈ کپ سے قبل تین چار بہترین آل راﺅنڈرز قومی ٹیم کو دے ۔سلیکشن کمیٹی ،کوچز او ر میں بطور کپتان اپنا اپنا کام کریں اور اس مقصد کو سامنے رکھ کر ٹیم کی تشکیل کریں تو بہتر نتائج آئیں گے ۔انہوں نے کہاکہ ورلڈ ٹی ٹونٹی کے بعد میں نے ریٹائر ہوجانا ہے لیکن میرے لئے اعزاز کی بات ہے کہ میں اپنے کیئر ئر کے دوران میں اپنی ہوم گراﺅنڈ میں دوبارہ کھیلوں ۔ناکامی سے کبھی نہیں گھبرایا اور ہمیشہ اسے ایک چیلنج کے طور پر لیا ہے ۔انہوں نے ایک سوال کے جواب میں بتایا کہ شعیب ملک اور محمد سمیع نے ڈومیسٹک کرکٹ میں پرفامنس دکھا کر کم بیک کیا ہے ،شعیب ملک نے بیگ بیش میں بھی اچھی پرفارمنس دکھائی ہے ،دونوں کھلاڑی باصلاحیت ہیں اور ان کی عمر بھی زیادہ نہیں ہے اورا مید ہے کہ وہ بہترین پرفارمنس کا مظاہرہ کریں گے۔ احمد شہزاد اور عمر اکمل بہترین کھلاڑی ہیں لیکن اب مجھ سمیت تمام کھلاڑیوں کو پرفارمنس دکھانا ہو گی ۔تاہم سلیکٹرز سے درخواست کی ہے کہ ٹی ٹونٹی ورلڈکپ سے 3 ماہ قبل ٹیم میں کوئی تبدیلی نہیں کی جائے تاکہ لڑکے مکمل اعتماد کے ساتھ میگا ایونٹ میں شریک ہوں اور ٹیم کو کامیابی سے ہمکنار کرائیں۔ ۔شاہد آفریدی نے کہاکہ زمبابوے سمیت کسی بھی ٹیم کو آسان نہیں لیتا،ٹیسٹ میں تو پھر بھی ٹیم کم بیک کرسکتی ہے لیکن ٹی ٹونٹی میں محدود اووروں کی وجہ سے کم بیک کرنا مشکل ہوتا ہے ۔زمبابوے کے خلاف ٹی ٹونٹی سیریز جیتنے کی کوشش کریں گے ۔شاہد آفریدی نے ایک سوال کے جواب میں بتایا کہ سعید اجمل کو معلوم ہے کہ وہ کب کم بیک کرکے اپنی پرانی فارم حاصل کرتا ہے۔انہوں نے کہا کہ ہم زمبابوے ٹیم کے شکر گزار ہیں کہ انہوںنے پاکستان میں انٹر نیشنل کرکٹ کی بحالی میں اہم کردار ادا کیا ۔دوسری جانب زمبابوین کپتان چگمبورا کا کہناتھا کہ زمبابوین ٹیم کے کوچ ڈیو واٹمور پاکستان کے کوچ بھی رہ چکے ہیں جس کا ہمیں ایڈوانٹیج حاصل ہے جب کہ میدان میں جو ٹیم اچھا کھیل پیش کرے گی جیت بھی اسی کی ہوگی۔ سیریز کے لئے سکیورٹی و دیگر انتظامات انتہائی تسلی بخش ہیں اور پاکستان آکر اچھا لگ رہا ہے۔انہوں نے کہا کہ پاکستان میں اچھی کرکٹ کھیلنے آئے ہیں اور تمام تر توجہ کرکٹ پر مرکوز ہے۔انہوںنے کہا کہ پاکستان کی ٹیم ٹی ٹونٹی کی مضبوط ٹیم ہے لیکن زمبابوے کی ٹیم پاکستان کو شکست دینے کی صلاحیت رکھتی ہے،پاکستان کو شکست دے کر آئی سی سی رینکنگ میں زیادہ پوائنٹ لینے کی کوشش کریں گے ۔ انہوں نے کہاکہ زمبابوے کی ٹیم حال ہی میںورلڈ کپ کھیل کر آئی ہے لیکن ٹی ٹونٹی کا فارمیٹ مختلف ہے تاہم اس سے کھلاڑیوں کو کوئی فرق نہیں پڑے گا اور وہ بہتر پرفارمنس دکھائیں گے ۔انہوں نے ایک سوال کے جواب میں بتایا کہ پاکستان کے گرم موسم سے کوئی فرق نہیں پڑتا،ہمارے کھلاڑی گرم موسم میں کھیلنے کے عادی ہیں وسیے بھی پروفیشنل کرکٹرز کو کنڈیشنز سے کوئی فرق نہیں پڑتا ۔