ممبئی (نیوز ڈیسک)کئی سال تک بھارتی کرکٹ بورڈ سے رابستہ رہنے والے اور بورڈ کے سابق چیئرمین این سری نواسن نے بالآخر اپنے ہی بورڈ کو مشکل میں ڈال دیا۔ سری نواسن ان دنوں آئی سی سی کے چیئرمین ہیں اور ان کی ایما پر ہی بھارتی کرکٹ بورڈ کے سیکرٹری انوراگ ٹھاکر کو مبینہ بکی کرن گلہوترا سے ملاقاتوں سے روکا گیا ہے۔ این سری نواسن طویل عرصہ بھارتی کرکٹ بورڈ کے سیکرٹری رہے اور اس کے بعد اس کے صدر بن گئے۔ ان دنوں انو راگ ٹھاکر بورڈ کے سیکرٹری ہیں جو سری نواسن کے مخالف گروپ سے تعلق رکھتے ہیں۔ وہ جگ موہن ڈالمیا کے گروپ میں شامل ہیں اور دونوں صرف بھارتی بورڈ ہی نہیں بلکہ بزنس کی دنیا میں بھی ایک دوسرے کے حریف ہیں۔
دلچسپ بات یہ ہے کہ جس کرن گلہوترا سے دور رہنے کا مشورہ انوراگ ٹھاکر کو دیا گیا ہے، یہی کرن اس وقت بھی انڈین پریمیئر لیگ کا حصہ بنا رہا جس وقت این سری نواسن بھارتی بورڈ کے سربراہ تھے۔ 2009 میں جب سری نواسن بی سی سی آئی کے صدر تھے، اس وقت انڈین پریمیئر لیگ کا انعقاد جنوبی افریقہ میں کیا گیا۔ کرن گلہوترا وہاں بی سی سی آئی کی خصوصی اجازت سے گئے اور انہوں نے بہت سے کھلاڑیوں کے ساتھ تعلقات پیدا کئے اور تصاویر بھی بنوائیں۔ ان کی سب سے زیادہ تصاویر شلپا شیٹھی اور ان کے خاوند راج کندرا کے ساتھ تھیں، یہ بات بھی قابل ذکر ہے کہ 2013 میں جس راجستھان رائلز پر کرپشن کا الزام لگا، وہ شلپا شیٹھی اور راج کندرا ہی کی تھی۔ این سری نواسن نے کرن گلہوترا کو بکی قرار دے کر صرف انوراگ ٹھاکر کو ہی نقصان نہیں پہنچایا، آئی پی ایل اور اپنی فرنچائز چنائی سپر کنگز کے پاﺅں پر بھی کلہاڑی مار دی ہے۔
سری نواسن نے اپنے ہی بورڈ کو مشکل میں ڈال دیا
29
اپریل 2015
آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں
آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں