لاہور(نیوزڈیسک)قومی ٹیم سال2015ءکے دوران جنوبی افریقہ کے علاوہ کسی بھی بڑی ٹیم کوشکست نہ دے سکی ،بنگلہ دیش کے ہاتھوں ون ڈے سیریز میں بدترین شکست کی ذمہ داری تاحال کسی نے قبول نہ کی بلکہ اس کو نئے کھلاڑیوں پر مشتمل ٹیم کا نام دے کر چھپایا جا رہا ہے ۔ تفصیلات کے مطابق بنگلہ دیش کاپاکستان کے خلاف وائٹ واش ،قومی کرکٹ ٹیم کی پستیوں کانیاریکارڈ ہے ۔ تاہم ذمہ دارکرکٹ بورڈ،کوچنگ سٹاف یاسلیکشن کمیٹی تاحال کسی نے شکست کی ذمہ داری قبول نہیں کی بلکہ اس بری کارکردگی کونئے کھلاڑیوں پرمشتمل ٹیم کانام دے کرچھپایاجارہاہے کہ ٹیم کوسیٹ ہونے میں وقت لگے گا۔ایک حقیقت یہ بھی ہے کہ پاکستان کرکٹ بورڈنے جب سے وقاریونس کوقومی کرکٹ ٹیم کا ہیڈکوچ مقررکیاہے اس وقت سے اب تک قومی کرکٹ ٹیم میں بہتری آنے کی بجائے قومی کرکت ٹیم پستی کی جانب گامزن ہے۔پی سی بی نے وقاریونس کوقومی کرکٹ ٹیم کاہیڈکوچ اس لئے مقررکیاتھاکہ قومی کرکٹ ٹیم کی کارکردگی میں بہتری آئے گی لیکن قومی کرکٹ ٹیم کے ساتھ انکانام جڑنے کے ساتھ ہی قومی کرکت ٹیم کی کارکردگی میں بہتری آنے کی بجائے قومی کرکٹ ٹیم مسلسل پستی کی دلدل میں گررہی ہے اوراسکی بری پرفارمنس پرشائقین کرکٹ اورسابق کرکٹرزبھی پریشان ہیں اورکرکٹ ٹیم کی اس حالت کاذمہ دارپاکستان کرکٹ بورڈکوٹہراتے ہیں۔قومی کرکٹ ٹیم سال2015ءکے دوران جنوبی افریقہ کے علاوہ کسی بھی بڑی ٹیم کوشکست نہ دے سکی حتاکہ بنگلہ دیش کے ہاتھوں بھی پاکستان کوعبرتناک وائٹ واش(کلین سوئپ)کی شکست کاسامناکرناپڑاجوکہ کوچنگ سٹاف اورسلیکشن کمیٹی کے معیارپرسوالیہ نشان ہے اب دیکھنایہ ہے کہ اس شکست پرکرکٹ بورڈمیں کیاتبدیلیاں ہوتیں ہے اورکون ہمت کرکے شکست کی ذمہ داری قبول کرتاہے۔