کراچی(نیوزڈیسک)پاکستان کرکٹ ٹیم کے سابق کپتان راشدلطیف نے کہا ہے کہ بورڈ کے قدم اٹھانے سے پہلے ہیڈ کوچ وقار یونس کو اپنے مستقبل کا فیصلہ خود کر لینا چاہئے۔ انہوں نے اپنی غلطیوں سے سبق نہیں سیکھا ہے۔ ایک انٹرویو میں راشدلطیف نے کہا کہ وقار یونس اپنے دور کے بہت بڑے کھلاڑی رہے ہیں، وہ پہلی بار کوچ نہیں بنے،لیکن انہوں نے سابقہ غلطیوں سے کوئی سبق نہیں سیکھا۔ انہوں نے کہاکہ اس سے پہلے کہ کرکٹ بورڈ ان کے بارے میں کوئی قدم اٹھائے انہیں اپنے مستقبل کافیصلہ خود کر لینا چاہئے۔ وقار یونس فیصلے کھلاڑیوں پر تھوپ رہے ہیں،چونکہ ٹیم میں اکثریت نئے کھلاڑیوں کی ہے۔ وہ انہیں کچھ کہہ نہیں پاتے۔ سابق وکٹ کپیر کا کہنا تھا کہ بنگلہ دیش کیخلاف تیسرے ون ڈے میں وکٹ کیپر سرفراز احمد کو ڈراپ کرنا مضحکہ خیز فیصلہ تھا۔ انہوں نے کہا کہ سرفراز دبا میں اچھا کھیلنے والے بیٹسمین ہیں۔ وہ کل تک ہیرو تھے، مگرانہیں ڈراپ کرکے زیرو کردیا گیا، یہ فیصلہ سمجھ سے بالاتر اور بلا جواز ہے۔ سابق کپتان نے کہا کہ سرفراز نے آسٹریلیا اور نیوزی لینڈ کیخلاف سیریز میں بھی شاندار بیٹنگ کی تھی۔ ورلڈ کپ کے ابتدائی میچز میں بھی انہیں ڈراپ کرنا غلط تھا۔اب وہ ٹیم کے نائب کپتان ہیں۔ انہیں باہر بٹھا کر یہ پیغام دیا گیاکہ کرکٹ بورڈ کو کسی بھی کھلاڑی پراعتماد نہیں ہے۔احمد شہزاد کے معاملے پر راشد لطیف نے کہا کہ انہیں ڈسپلن کے نام پر باہر کرنا کرکٹ بورڈ کی اپنی ناکامی ہے۔ انہیں ورلڈ کپ کے دوران ہی وطن واپس بھیج دیا جاتا،اس وقت غلطی پر پردہ ڈالنا ٹیم مینجمنٹ کی کمزوری ہے۔