کراچی(نیوز ڈیسک) ہارون رشید کو بطور چیف سلیکٹر ”پرانی“ تنخواہ ہی ملے گی،بطور ڈائریکٹر گیم ڈیولپمنٹ وہ پونے چار لاکھ روپے ماہانہ وصول کر رہے تھے۔تفصیلات کے مطابق سابق چیف سلیکٹر معین خان کو ساڑھے تین لاکھ روپے ماہانہ تنخواہ دی جاتی تھی، نئے چیف ہارون رشید اس سے25ہزار روپے زائد بطور ڈائریکٹر گیم ڈیولپمنٹ وصول کر رہے تھے۔
ذرائع کے مطابق اب وہ اسی تنخواہ پر کام کریں گے، بورڈ سے ملنے والی دیگر مراعات سے بھی وہ پہلے ہی مستفید ہو رہے تھے اس لیے کوئی خاص تبدیلی نہیں ہو گی، البتہ ”نئے ٹیلنٹ کی تلاش“ کیلیے اندرون ملک سفر کی مد میں ٹریول اور ڈیلی الاو¿نس ملنے لگے گا، نئی ذمہ داری سنبھالنے کے بعد ہارون سے اب گیم ڈیولپمنٹ اور ویمنز کرکٹ کے معاملات واپس لے لیے گئے ہیں۔ ذرائع نے مزید بتایا کہ ان کی جانب سے چیف سلیکٹر کا عہدہ قبول کرنے پر بورڈ کے ساتھی آفیشلز حیران رہ گئے۔
انھیں سمجھایا گیا کہ چیف سلیکٹر کا کام عارضی ہے، ایک سیریز میں نتائج اچھے نہ رہے تو کرسی ہل جائے گی، آرام سے گیم ڈیولپمنٹ میں لگے رہو جہاں کوئی کام ہی نہیں ہے۔مگر وہ نہ مانے، اس کی وجہ ایک اعلیٰ عہدیدار کی یقین دہانی بنی۔ذرائع نے مزید بتایا کہ گوکہ ہارون رشید نے یہ پوسٹ قبول تو کر لی مگر یہ ان کیلیے کانٹوں کی سیج ثابت ہو گی، ورلڈکپ میں خراب کارکردگی کے سبب ٹیم تنقید کی زد میں ہے، ایسے میں اگر بنگلہ دیش سے سیریز میں نتائج توقعات کے مطابق نہ رہے تو وہ سخت دباو¿ کا شکار ہو جائیںگے۔
ہارون کو بطور چیف سلیکٹر ”پرانی“ تنخواہ ہی ملے گی
3
اپریل 2015
آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں
آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں