حضرت امام اعظمؓ کے زمانہ میں ایک میاں بیوی میں کسی بات پر رنجش پیدا ہوئی تو میاں نے غصہ میں کہہ دیا کہ میں تم سے کلام نہ کروں، جب تک تو مجھ سے پہلے کلام نہ کرے۔ بیوی نے بھی قسم کھا لی اور کہا کہ خدا کی قسم میں بھی تم سے کبھی کلام نہ کروں گی جب تک تو مجھ سے پہلے کلام نہ کرے۔ اس کے بعد دونوں نے ایک دوسرے کو بلانا چھوڑ دیا اور بڑی مشکل میں پڑ گئے۔ آخر میاں صاحب امام اعظم کے پاس حاضر ہوئے اور سارا واقعہ سنایا۔ امام صاحب نے
واقعہ سن کر فرمایا کہ جاؤ ایک دوسرے کو راضی خوشی بلاؤ۔ تم میں سے کوئی قصور وار نہ ہو گا۔ اس لیے کہ جب تم نے یہ کہا تھا کہ میں تم سے کلام نہ کروں گا۔ جب تک تو مجھ سے کلام نہ کرے۔ تو اس کے بعد اگر عورت خاموش رہتی تو بے شک تم قصور وار ہوتے مگر جب اس نے یہ کہا کہ خدا کی قسم میں بھی تم سے کلام نہ کروں گی جب تک تو مجھ سے کلام نہ کرے تو اس نے تمہاری قسم کے بعد تو تم سے کلام کر لیا، لہٰذا اب تم اسے بلا سکتے ہو۔