بدھ‬‮ ، 20 اگست‬‮ 2025 

آہ ہم گدھے! …. ڈھیں چوں ڈھیں چوں

datetime 30  جنوری‬‮  2019
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

بھیڑئیے نے بوڑھے گدھے کی پشت میں ایک پنجہ گاڑ دیا۔ گدھا سہم گیا اور بھیڑئیے سے کہنے لگا: ”میں جانتا ہوں بھائی خوب جانتا ہوں کہ تم بھیڑیے نہیں ہو۔ میری پیٹھ پر ہاتھ مت رکھو، کیونکہ مجھے بڑی گدگدی ہورہی ہے۔ ویسے بھی مجھے مذاق بالکل اچھا نہیں لگتا۔“بھیڑئیے نے اپنے لمبے لمبے تیز دانت بوڑھے گدھے کی پیٹھ میں گاڑ دیئے اور گوشت کا ایک بڑا سا ٹکڑا نوچ لیا۔پھر بھیڑئیے نے اس کی گردن پر وار کیا۔

گدھے کے سارے جسم سے خون کی دھاریں بہنے لگیں۔اپنی یہ حالت دیکھ کر اسے اس قدر صدمہ ہوا کہ وہ گدھیالی زبان بالکل بھول گیا۔ اس کے منھ سے صرف یہ الفاظ نکل سکے۔”ڈھیں چوں ڈھیں چوں۔“ (گدھیالی زبان میں اس کا مطلب ہے، بھیڑیا ہی ہے ، بھیڑیا ہی ہے۔)۔بھیڑیا بوڑھے گدھے کو چیرتا پھاڑتا رہا اور گدھا آخری دم تک ڈھیں چوں ڈھیں چوں کرتا رہا۔ ان اندوہناک حالات میں بھیڑئیے کے ہاتھوں جان گنوانے والے بوڑھے گدھے کی ان دو ہجوں والی آخری فریاد پہاڑوں اور چٹانوں نے سنی تو ان کے بھی دل پگھل گئے…. پہاڑوں اور چٹانوں سے ٹکرا کر یہی الفاظ پوری وادی میں گونج اٹھے۔ ہم گدھوں کی ساری قوم نے سنے۔ڈھیں چوں ڈھیں چوں۔وہ دن اور آج کا دن ہماری قوم گفتار کی نعمت سے محروم ہے۔ اس معذوری کی وجہ سے اب ہم اپنے تمام خیالات، جذبات اور احساسات کا اظہار رینک رینک کر ہی کرتے ہیں۔ وہ بوڑھا گدھا آخری دم تک حقیقت کو نظر انداز کرکے اپنے آپ کو جھوٹی تسلیاں دے کر انتظار کرتا رہا۔ یہاں تک کہ خطرہ اس کے سر پر آگیا۔ اگر وہ ایسا نہ کرتا، تو ہمیں اپنی پیاری زبان سے ہاتھ نہ دھونے پڑتے۔ آج ہم بھی آپ سب کی طرح اہل زبان ہوتے۔آہ ہم گدھے! آہ ہماری یہ مظلوم قوم! …. ڈھیں چوں ڈھیں چوں

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



خوشی کا پہلا میوزیم


ڈاکٹر گونتھروان ہیگنز (Gunther Von Hagens) نیدر لینڈ سے…

اور پھر سب کھڑے ہو گئے

خاتون ایوارڈ لے کر پلٹی تو ہال میں موجود دو خواتین…

وین لو۔۔ژی تھرون

وین لو نیدر لینڈ کا چھوٹا سا خاموش قصبہ ہے‘ جرمنی…

شیلا کے ساتھ دو گھنٹے

شیلا سوئٹزر لینڈ میں جرمنی کے بارڈرپر میس پراچ(Maisprach)میں…

بابا جی سرکار کا بیٹا

حافظ صاحب کے ساتھ میرا تعارف چھ سال کی عمر میں…

سوئس سسٹم

سوئٹزر لینڈ کا نظام تعلیم باقی دنیا سے مختلف…

انٹرلاکن میں ایک دن

ہم مورج سے ایک دن کے لیے انٹرلاکن چلے گئے‘ انٹرلاکن…

مورج میں چھ دن

ہمیں تیسرے دن معلوم ہوا جس شہر کو ہم مورجس (Morges)…

سات سچائیاں

وہ سرخ آنکھوں سے ہمیں گھور رہا تھا‘ اس کی نوکیلی…

ماں کی محبت کے 4800 سال

آج سے پانچ ہزار سال قبل تائی چنگ کی جگہ کوئی نامعلوم…

سچا اور کھرا انقلابی لیڈر

باپ کی تنخواہ صرف سولہ سو روپے تھے‘ اتنی قلیل…