اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک)خانہ کعبہ بلا شعبہ عجائبات ربی کا ایک نہایت شاندار مظہر ہے۔ سائنسی تحقیق کے بعد یہ نتیجہ اخذ کیا گیا ہے کہ خانہ کعبہ دنیا کے عین وسط میں موجود ہے اور زمین کی کسی بھی طرف سے پیمائش کرنے والا جب وسط میں پہنچتا ہے تو وہ یہ جان کر حیران رہ جاتا ہے کہ زمین کے کسی بھی طرف سے شروع کی گئی اس کی پیمائش کے عین وسط میں خانہ کعبہ موجود ہے۔
دنیا بھر سے مسلمان حج و عمرہ کی ادائیگی کیلئےمکہ مکرمہ کا رخ کرتے ہیں اور طواف کعبہ کی سعادت حاصل کرتے ہیں ۔کعبہ کا طواف اینٹی کلاک وائز(گھڑی کی الٹی سمت)کیا جاتا ہے۔ جدید سائنسی تحقیق سے یہ بات سامنے آئی ہے کہ اینٹی کلاک وائزچلنے سے فاصلہ جلد طے ہو جاتا ہے اور اس طرح طواف کرنے سے جسم پر اچھے اثرات مرتب ہوتے ہیں جبکہ دل کی صحت کیلئے بھی یہ اچھا ہے۔یہاں یہ امر خاص قابل ذکر ہے کہ خانہ کعبہ کی برکت اور انسانوں کی ضرورت کو مد نظر رکھتے ہوئے اللہ سبحان و تعالیٰ نے یہاں پانی کا ایسا کنواں بھی پیدا فرمایا ہے جس کا پانی دنیا کے تمام پانیوں سے بہتر اور انسانی صحت کیلئے نہایت مفید قرار دیا گیا ہے ۔اس کنویں کا ماخذ آج تک دریافت نہیں ہو سکا اور آپ یہ بات بھی جان کر حیران رہ جائیں گے کہ آب زم زم دنیا میں موجود واحد پانی ہے جس میں اللہ تعالیٰ نے یہ خصوصیت رکھ دی ہے کہ اس سے کرنٹ پاس نہیں ہو سکتا ۔یعنی بجلی کے جاری ہونے والے ایٹمز کو روکنے کی صلاحیت رکھتا ہے جس سے کرنٹ بے اثر ہو جاتا ہے۔خانہ کعبہ دنیا کے عین وسط میں موجود ہے اور زمین کی کسی بھی طرف سے پیمائش کرنے والا جب وسط میں پہنچتا ہے تو وہ یہ جان کر حیران رہ جاتا ہے کہ زمین کے کسی بھی طرف سے شروع کی گئی اس کی پیمائش کے عین وسط میں خانہ کعبہ موجود ہے۔دنیا بھر سے مسلمان حج و عمرہ کی ادائیگی کیلئےمکہ مکرمہ کا رخ کرتے ہیں اور طواف کعبہ کی سعادت حاصل کرتے ہیں ۔کعبہ کا طواف اینٹی کلاک وائز(گھڑی کی الٹی سمت)کیا جاتا ہے۔ جدید سائنسی تحقیق سے یہ بات سامنے آئی ہے کہ اینٹی کلاک وائزچلنے سے فاصلہ جلد طے ہو جاتا ہے اور اس طرح طواف کرنے سے جسم پر اچھے اثرات مرتب ہوتے ہیں