منگل‬‮ ، 30 ستمبر‬‮ 2025 

حضرت جبرائیل ؑ کا انتقال؟

datetime 15  جنوری‬‮  2019
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

ایک عیسائی مبلغ روزانہ ایک مسلمان عالم دین کے پاس جاتا اور اُسے دین اسلام چھوڑ کر عیسائیت اختیار کرنے کی دعوت دیتا۔ یہ عیسائی مبلغ روزانہ لگ بھگ ایک جیسی باتوں کو اس مسلمان عالم کے سامنے دہراتا۔عیسائی مبلغ کہتا: کیا اپنے وقت کو ضائع کرتے پھر رہے ہو۔ دن میں پانچ پانچ بار نمازیں پڑھتے ہو اور وہ بھی رکوع، قیام اور سجدوں کی مشقت کے ساتھ۔ مہینہ بھر روزے رکھتے ہو، خنزیر کے گوشت کے پاس نہیں جاتے،

زندگی کی لذتوں کو اپنے اوپر حرام کر رکھا ہے۔ تقویٰ کے یہ معیار تو نہیں ہوا کرتے۔ وغیرہ وغیرہ۔ساتھ میں یہ عیسائی مبلغ یہ بھی کہتا کہ جب اسلام کو چھوڑ کر عیسائیت میں آنے کا رادہ کرو تو بس اتنا سا عقیدہ بنا لینا کہ اللہ نے اپنا اکلوتے بیٹے کو دنیا میں بھیجا اور پھر خود اللہ اسی بیٹے کے روپ میں زمین پر تشریف لائے اور تیری خطاؤں کیلئے جان دیکر تم کو بچا گئے۔ بس اسی پر ایمان لاؤ اور جنت تیری ہو گئی۔عیسائی مبلغ کا روز آ کر ایک جیسی باتیں کرنا اس مسلمان عالم کیلئے اچھا خاصا تکلیف کا باعث بنتا تھا، مروت میں برداشت کرنا تو علیحدہ بات تھی مگر اب اس تکرار سے کیسے جان چھڑائی جائے پر سوچتے رہنا مسلمان عالم دین کا مسئلہ بن چکا تھا، اور پھر ایک دن اللہ تعالیٰ نے اس مسلمان عالم کو اس مصیبت سے جان چھڑانے کیلئے ہدایت دیدی۔مسلمان عالم نے اپنے ماتحت ملازم کو بلایا اور اسے سمجھایا کہ کل جب یہ عیسائی میرے پاس آئے تو تم غمگین سی شکل بنا کر میرے پاس آنا اور میرے کان میں کچھ کہہ کر چلے جانا۔دوسرے دن ایسا ہی ہوا کہ جب یہ عیسائی مبلغ آیا اور حسب معمول اپنی لگی بندھی گفتگو شروع کی تو وہ ملازم اداس اور رونی سی شکل بنائےآیا اور مسلمان عالم کے کان میں جیسے ہی کچھ کہا تو عالم نے بے تحاشہ رونا شروع کر دیا۔ اس عجیب و غریب صورتحال سے گھبرا کر عیسائی نے جاننا چاہا کہ آخر کیا ماجرا ہے۔

اس نے ہمت کر کے مسلمان سے پوچھا؛ اے شیخ کیا ہوا ہے۔ مسلمان نے کہا؛ میں فی الحال بات نہیں کرنا چاہتا۔عیسائی نے کہا؛ حضرت صبر کیجیئے اور کچھ تو بتائیے ماجرا کیا ہے۔ مسلمان نے کہا؛ میں نہیں بتا سکتا کہ اتنی بڑی مصیبت ٹوٹ پڑی ہے۔ (اور شیخ صاحب واقعی رو رو کر بے حال ہوتے جا رہے تھے)بالآخر عیسائی کے صبر کا پیمانہ لبریز ہو گیا اور اس نے کہا؛

شیخ جی، مجھے کچھ تو بتائیے، اس طرح تو میرے اعصاب بھی جواب دیتے جا رہے ہیں، مجھے کچھ تو پتہ چلے!۔شیخ صاحب گویا ہوئے؛ ابھی ابھی میرے پاس یہ اندوہناک خبر پہنچی ہے کہ حضرت جبریل علیہ السلام انتقال کر گئے ہیں۔عیسائی عالم نے ایک زور دار قہقہہ لگاتے ہوئے مسلمان عالم کی طرف تسخر اڑاتی نظروں سے دیکھا اور کہا؛ کیا احمق انسان ہو تم۔ کیا فرشتے بھی کبھی مرا کرتے ہیں؟

مسلمان شیخ نے عیسائی کی آنکھوں میں آنکھیں ڈالتے ہوئے کہا کہ اگر فرشتے نہیں مرا کرتے تو تم فرشتوں کے رب کے بارے میں کیسے کہہ دیتے ہو ہو کہ وہ مر گیا ہے۔(کہتے ہو کہ وہ ہمارا رب ہے مگر عقیدہ یہ رکھتے ہو کہ یہود نے اس کو قتل کردیا تھا اور صلیب پر چڑھا دیا تھا۔ )بس اتنا سنا تھا کہ عیسائی کی بولتی بند ہوگئ۔(ڈاکٹر ذاکر نائیک کے استاد شیخ احمد دیدات کے بیانات میں سے اقتباس)

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



سات مئی


امریکی وزیر خارجہ مارکو روبیو نے وزیر خارجہ اسحاق…

مئی 2025ء

بھارت نے 26فروری2019ء کی صبح ساڑھے تین بجے بالاکوٹ…

1984ء

یہ کہانی سات جون 1981ء کو شروع ہوئی لیکن ہمیں اسے…

احسن اقبال کر سکتے ہیں

ڈاکٹر آصف علی کا تعلق چکوال سے تھا‘ انہوں نے…

رونقوں کا ڈھیر

ریستوران میں صبح کے وقت بہت رش تھا‘ لوگ ناشتہ…

انسان بیج ہوتے ہیں

بڑے لڑکے کا نام ستمش تھا اور چھوٹا جیتو کہلاتا…

Self Sabotage

ایلوڈ کیپ چوج (Eliud Kipchoge) کینیا میں پیدا ہوا‘ اللہ…

انجن ڈرائیور

رینڈی پاش (Randy Pausch) کارنیگی میلن یونیورسٹی میں…

اگر یہ مسلمان ہیں تو پھر

حضرت بہائوالدین نقش بندیؒ اپنے گائوں کی گلیوں…

Inattentional Blindness

کرسٹن آٹھ سال کا بچہ تھا‘ وہ پارک کے بینچ پر اداس…

پروفیسر غنی جاوید(پارٹ ٹو)

پروفیسر غنی جاوید کے ساتھ میرا عجیب سا تعلق تھا‘…