جمعہ‬‮ ، 31 جنوری‬‮ 2025 

حضرت جبرائیل ؑ کا انتقال؟

datetime 15  جنوری‬‮  2019
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

ایک عیسائی مبلغ روزانہ ایک مسلمان عالم دین کے پاس جاتا اور اُسے دین اسلام چھوڑ کر عیسائیت اختیار کرنے کی دعوت دیتا۔ یہ عیسائی مبلغ روزانہ لگ بھگ ایک جیسی باتوں کو اس مسلمان عالم کے سامنے دہراتا۔عیسائی مبلغ کہتا: کیا اپنے وقت کو ضائع کرتے پھر رہے ہو۔ دن میں پانچ پانچ بار نمازیں پڑھتے ہو اور وہ بھی رکوع، قیام اور سجدوں کی مشقت کے ساتھ۔ مہینہ بھر روزے رکھتے ہو، خنزیر کے گوشت کے پاس نہیں جاتے،

زندگی کی لذتوں کو اپنے اوپر حرام کر رکھا ہے۔ تقویٰ کے یہ معیار تو نہیں ہوا کرتے۔ وغیرہ وغیرہ۔ساتھ میں یہ عیسائی مبلغ یہ بھی کہتا کہ جب اسلام کو چھوڑ کر عیسائیت میں آنے کا رادہ کرو تو بس اتنا سا عقیدہ بنا لینا کہ اللہ نے اپنا اکلوتے بیٹے کو دنیا میں بھیجا اور پھر خود اللہ اسی بیٹے کے روپ میں زمین پر تشریف لائے اور تیری خطاؤں کیلئے جان دیکر تم کو بچا گئے۔ بس اسی پر ایمان لاؤ اور جنت تیری ہو گئی۔عیسائی مبلغ کا روز آ کر ایک جیسی باتیں کرنا اس مسلمان عالم کیلئے اچھا خاصا تکلیف کا باعث بنتا تھا، مروت میں برداشت کرنا تو علیحدہ بات تھی مگر اب اس تکرار سے کیسے جان چھڑائی جائے پر سوچتے رہنا مسلمان عالم دین کا مسئلہ بن چکا تھا، اور پھر ایک دن اللہ تعالیٰ نے اس مسلمان عالم کو اس مصیبت سے جان چھڑانے کیلئے ہدایت دیدی۔مسلمان عالم نے اپنے ماتحت ملازم کو بلایا اور اسے سمجھایا کہ کل جب یہ عیسائی میرے پاس آئے تو تم غمگین سی شکل بنا کر میرے پاس آنا اور میرے کان میں کچھ کہہ کر چلے جانا۔دوسرے دن ایسا ہی ہوا کہ جب یہ عیسائی مبلغ آیا اور حسب معمول اپنی لگی بندھی گفتگو شروع کی تو وہ ملازم اداس اور رونی سی شکل بنائےآیا اور مسلمان عالم کے کان میں جیسے ہی کچھ کہا تو عالم نے بے تحاشہ رونا شروع کر دیا۔ اس عجیب و غریب صورتحال سے گھبرا کر عیسائی نے جاننا چاہا کہ آخر کیا ماجرا ہے۔

اس نے ہمت کر کے مسلمان سے پوچھا؛ اے شیخ کیا ہوا ہے۔ مسلمان نے کہا؛ میں فی الحال بات نہیں کرنا چاہتا۔عیسائی نے کہا؛ حضرت صبر کیجیئے اور کچھ تو بتائیے ماجرا کیا ہے۔ مسلمان نے کہا؛ میں نہیں بتا سکتا کہ اتنی بڑی مصیبت ٹوٹ پڑی ہے۔ (اور شیخ صاحب واقعی رو رو کر بے حال ہوتے جا رہے تھے)بالآخر عیسائی کے صبر کا پیمانہ لبریز ہو گیا اور اس نے کہا؛

شیخ جی، مجھے کچھ تو بتائیے، اس طرح تو میرے اعصاب بھی جواب دیتے جا رہے ہیں، مجھے کچھ تو پتہ چلے!۔شیخ صاحب گویا ہوئے؛ ابھی ابھی میرے پاس یہ اندوہناک خبر پہنچی ہے کہ حضرت جبریل علیہ السلام انتقال کر گئے ہیں۔عیسائی عالم نے ایک زور دار قہقہہ لگاتے ہوئے مسلمان عالم کی طرف تسخر اڑاتی نظروں سے دیکھا اور کہا؛ کیا احمق انسان ہو تم۔ کیا فرشتے بھی کبھی مرا کرتے ہیں؟

مسلمان شیخ نے عیسائی کی آنکھوں میں آنکھیں ڈالتے ہوئے کہا کہ اگر فرشتے نہیں مرا کرتے تو تم فرشتوں کے رب کے بارے میں کیسے کہہ دیتے ہو ہو کہ وہ مر گیا ہے۔(کہتے ہو کہ وہ ہمارا رب ہے مگر عقیدہ یہ رکھتے ہو کہ یہود نے اس کو قتل کردیا تھا اور صلیب پر چڑھا دیا تھا۔ )بس اتنا سنا تھا کہ عیسائی کی بولتی بند ہوگئ۔(ڈاکٹر ذاکر نائیک کے استاد شیخ احمد دیدات کے بیانات میں سے اقتباس)

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں
آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



دجال آ چکا ہے


نیولی چیمبرلین (Neville Chamberlain) سرونسٹن چرچل سے قبل…

ایک ہی راستہ بچا ہے

جنرل احسان الحق 2003ء میں ڈی جی آئی ایس آئی تھے‘…

دوسرے درویش کا قصہ

دوسرا درویش سیدھا ہوا‘ کمرے میں موجود لوگوں…

اسی طرح

بھارت میں من موہن سنگھ کو حادثاتی وزیراعظم کہا…

ریکوڈک میں ایک دن

بلوچی زبان میں ریک ریتلی مٹی کو کہتے ہیں اور ڈک…

خود کو کبھی سیلف میڈنہ کہیں

’’اس کی وجہ تکبر ہے‘ ہر کام یاب انسان اپنی کام…

20 جنوری کے بعد

کل صاحب کے ساتھ طویل عرصے بعد ملاقات ہوئی‘ صاحب…

افغانستان کے حالات

آپ اگر ہزار سال پیچھے چلے جائیں تو سنٹرل ایشیا…

پہلے درویش کا قصہ

پہلا درویش سیدھا ہوا اور بولا ’’میں دفتر میں…

آپ افغانوں کو خرید نہیں سکتے

پاکستان نے یوسف رضا گیلانی اور جنرل اشفاق پرویز…

صفحہ نمبر 328

باب وڈورڈ دنیا کا مشہور رپورٹر اور مصنف ہے‘ باب…