ہفتہ‬‮ ، 23 ‬‮نومبر‬‮ 2024 

خواب کی تعبیر

datetime 10  جنوری‬‮  2019
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام سے قبل حضرت ابوبکر صدیق رضی اللہ تعالیٰ عنہ کا شمار علاقہ کے بڑے تاجروں میں ہوتا تھا ۔ ایک مرتبہ تجارت کے سلسلے میں آپ رضی اللہ تعالی عنہ ؓ ملک شام تشریف لے گئے۔ یہاں قیام کے دوران ایک رات آپؓ رضی اللہ تعالی عنہ نے خواب دیکھا کہ چاند اور سورج آسمان سے نیچے اتر آئے ہیں اور آپؓ کی گود میں داخل ہوگئے ہیں ،حضرت ابوبکر صدیق رضی اللہ تعالیٰ عنہ نے ایک ہاتھ سے چاند اور

ایک ہاتھ سے سورج کو پکڑ کر اپنے سینے سے لگا لیا اور انھیں اپنی چادر میں چھپا لیا۔صبح آپؓ رضی اللہ عنہ بیدار ہوئے تو اس عجیب و غریب خواب کی تعبیر پوچھنے کے لئے قریب ہی ایک راہب کے پاس تشریف لے گئے۔ اس راہب نے سارا خواب سن کر آپ ؓ سے پوچھا ، آپؓ کا نام کیا ہے، آپؓ کہاں کے رہنے والے ہیں ؟ حضرت ابوبکر صدیق رضی اللہ تعالیٰ عنہ نے فرمایا میرا نام ابوبکر ہے اورمیں مکہ معظمہ کا رہنے والا ہوں۔ میرا تعلق قبیلہ قریش سے ہے . راہب نے سوال کیا کہ آپ ؓ کا ذریعہ معاش کیا ہے ؟۔ حضرت ابوبکر صدیق رضی اللہ تعالیٰ عنہ نے فرمایا میں تجارت کرتا ہوں۔ عیسائی راہب نے حضرت ابوبکر صدیق رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے کہا‘ مبارک ہو، ”نبی آخرالزماں حضرت احمد صلی اللہ علیہ وسلم اس دنیا میں تشریف لے آئے ہیں اور ان کا تعلق بھی قبیلہ قریش سے ہے۔ وہ آخری نبی ہیں اگر یہ نبی پاک نہ ہوتے تو اللہ تعالیٰ زمین اور آسمان کو پیدا نہ فرماتا اور نہ کسی نبی کو پیدا فرماتا۔ وہ تمام رسولوں کے سردار ہیں۔ اے ابوبکرؓ! تم ان کے دین میں شامل ہو گے اور ان کے بعد ان کے خلیفہ بنو گے۔یہ ہے تمہارے خواب کی تعبیر ۔ اے ابوبکرؓ میں نے اس نبی ﷺ کی تعریف و توصیف تورات میں پڑھی ہے اور زبور و انجیل میں ان کا ذکر پڑھا ہے۔ میں ان نبی ﷺ پر ایمان لاچکا ہوں

، میں مسلمان ہوں لیکن عیسائیوں کے خوف سے اپنے ایمان اور مسلمان ہونے کا اظہار نہیں کرتا۔ لیکن آج تم سے ساری حقیت بیان کردی ہے۔حضرت ابوبکر صدیق رضی اللہ تعالیٰ عنہ نے جب اپنے خواب کی تعبیر سنی، تو بے حد متاثر ہوئے اور دل پر رقت طاری ہوگئی ۔ آپؓ کے دل میں عشقِ نبی ﷺ کا جذبہ بیدار ہوگیا اور حضور صلی اللہ علیہ وسلم سے ملاقات کی خواہش میں شدت پیدا ہوگئی، آپ ؓ فوراََ مکہ معظمہ واپس آئے

اور حضور صلی اللہ علیہ وسلم کو تلاش کر کے ان کی بارگاہ میں حاضر ہوئے ۔حضور صلی اللہ علیہ وسلم کو دیکھ کر دل کو مسرت ہوئی حضورﷺ بھی ابوبکرؓ کو دیکھ کر مسکرائے اور فرمایا۔ ابوبکرؓ ! تم آگئے ،جلدی کر وکلمہ پڑھو اور دین حق میں داخل ہوجاؤ، ابوبکر صدیق رضی اللہ تعالیٰ عنہ نے عرض کیا حضور صلی اللہ علیہ وسلم ! کیا کوئی معجزہ دیکھ سکتا ہوں۔؟حضور صلی اللہ علیہ وسلم نے مسکرا کر فرمایا

”ملک شام میں جو خواب دیکھ کر آئے ہو اور راہب نے جو تعبیر بتائی ہے وہ میرا معجزہ ہی تو ہے“۔ حضرت ابوبکر صدیق رضی اللہ تعالیٰ عنہ یہ سن کر پکار اٹھے۔ “صدقتا یا رسول اللہ”! (سچ فرمایا اے اللہ کے رسول ﷺ آپ نے) میں گواہی دیتا ہوں کہ اللہ کے سوا کوئی معبود نہیں اور آپ اللہ کے سچّے رسول ہیں۔

موضوعات:



کالم



ہم سموگ سے کیسے بچ سکتے ہیں (حصہ دوم)


آب اب تیسری مثال بھی ملاحظہ کیجیے‘ چین نے 1980ء…

ہم سموگ سے کیسے بچ سکتے ہیں؟

سوئٹزر لینڈ دنیا کے سات صاف ستھرے ملکوں میں شمار…

بس وکٹ نہیں چھوڑنی

ویسٹ انڈیز کے سر گارفیلڈ سوبرز کرکٹ کی چار سو…

23 سال

قائداعظم محمد علی جناح 1930ء میں ہندوستانی مسلمانوں…

پاکستان کب ٹھیک ہو گا؟

’’پاکستان کب ٹھیک ہوگا‘‘ اس کے چہرے پر تشویش…

ٹھیک ہو جائے گا

اسلام آباد کے بلیو ایریا میں درجنوں اونچی عمارتیں…

دوبئی کا دوسرا پیغام

جولائی 2024ء میں بنگلہ دیش میں طالب علموں کی تحریک…

دوبئی کاپاکستان کے نام پیغام

شیخ محمد بن راشد المختوم نے جب دوبئی ڈویلپ کرنا…

آرٹ آف لیونگ

’’ہمارے دادا ہمیں سیب کے باغ میں لے جاتے تھے‘…

عمران خان ہماری جان

’’آپ ہمارے خان کے خلاف کیوں ہیں؟‘‘ وہ مسکرا…

عزت کو ترستا ہوا معاشرہ

اسلام آباد میں کرسٹیز کیفے کے نام سے ڈونٹس شاپ…