منگل‬‮ ، 01 جولائی‬‮ 2025 

’’میں یہاں قائد اعظم کیلئے نہیں بلکہ خدائے ذولجلال کیلئے نماز پڑھانے آیا ہوں ‘‘ معروف عالم دین کے یوں کہنے پر قائد اعظم نے انہیں کیا کہا ؟

datetime 2  جنوری‬‮  2019
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

یہ 25اکتوبر 1947کی بات ہے۔ قیام پاکستان کے بعد پہلی بار عیدالاضحی کا تہوار منایا جا رہا تھا۔ عید الاضحی کی نماز کے لئے مولوی مسافر خانہ کے نزدیک مسجد قصاباں کو منتخب کیا گیا اور اس نماز کی امامت مشہور عالم دین مولانا ظہور الحسن نے انجام دینی تھی۔ قائداعظمؒ کو نماز کے وقت سے مطلع کر دیا گیا

مگر قائداعظمؒ عیدگاہ نہیں پہنچ پائے۔ اعلیٰ حکام نے مولانا ظہورالحسن درس کو مطلع کیا کہ قائداعظمؒ راستے میں ہیں اور چند ہی لمحات میں عید گاہ پہنچنے والے ہیں۔ انہوں نے مولانا سے درخواست کی کہ وہ نماز کی ادائےگی کچھ وقت کیلئے موخر کر دیں۔ مولانا ظہور الحسن درس نے فرمایا’’میں قائداعظمؒ کے لئے نماز پڑھانے نہیں آیا ہوں بلکہ خدائے ذوالجلال کی نماز پڑھانے آیا ہوں۔‘‘چنانچہ انہوں نے صفوں کو درست کر کے تکبیر فرما دی۔ ابھی نماز عید کی پہلی رکعت شروع ہوئی ہی تھی کہ اتنے میں قائداعظمؒ بھی عیدگاہ پہنچ گئے۔ نماز شروع ہو چکی تھی۔ قائداعظم ؒکے منتظر اعلیٰ حکام نے قائد سے درخواست کی کہ وہ اگلی صف میں تشریف لے چلیں مگر قائداعظمؒ نے ان کی درخواست مسترد کر دی اور کہا میں پچھلی صف میں ہی نماز ادا کروں گا۔ چنانچہ ایسا ہی ہوا اور قائداعظم نے پچھلی صفوں میں نماز ادا کی۔ قائداعظم کے برابر کھڑےنمازیوں کو بھی نماز کے بعد علم ہوا کہ ان کے برابر میں نماز ادا کرنے والا ریاست کا کوئی عام شہری نہیں بلکہ ریاست کا سربراہ تھا۔ قائداعظمؒ نمازیوں سے گلے ملنے ے بعد آگے تشریف لائے۔ انہوں نے مولانا ظہور الحسن درست کی جرأت ایمانی کی تعریف کی اور کہا کہ ہمارے علما کو ایسے ہی کردار کا حامل ہونا چاہئے۔

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



حکمت کی واپسی


بیسویں صدی تک گھوڑے قوموں‘ معاشروں اور قبیلوں…

سٹوری آف لائف

یہ پیٹر کی کہانی ہے‘ مشرقی یورپ کے پیٹر کی کہانی۔…

ٹیسٹنگ گرائونڈ

چنگیز خان اس تکنیک کا موجد تھا‘ وہ اسے سلامی…

کرپٹوکرنسی

وہ امیر آدمی تھا بلکہ بہت ہی امیر آدمی تھا‘ اللہ…

کنفیوژن

وراثت میں اسے پانچ لاکھ 18 ہزار چارسو طلائی سکے…

دیوار چین سے

میں دیوار چین پر دوسری مرتبہ آیا‘ 2006ء میں پہلی…

شیان میں آخری دن

شیان کی فصیل (سٹی وال) عالمی ورثے میں شامل نہیں…

شیان کی قدیم مسجد

ہوکنگ پیلس چینی سٹائل کی عمارتوں کا وسیع کمپلیکس…

2200سال بعد

شیان بیجنگ سے ایک ہزار اسی کلومیٹر کے فاصلے پر…

ٹیرا کوٹا واریئرز

اس کا نام چن شی ہونگ تھا اوروہ تیرہ سال کی عمر…

گردش اور دھبے

وہ گائوں میں وصولی کیلئے آیا تھا‘ اس کی کمپنی…