اسلام آباد( مانیٹرنگ ڈیسک)مکہ مکرمہ میں موجود خانہ کعبہ اللہ تعالیٰ کی روشن نشانیوں میں سے ایک ہے ، دنیا بھر کے مسلمان آرزوئیں اور دعائیں لے کر یہاں آتے ہیں ۔ خانہ کعبہ کا ایک ایسا گوشہ بھی ہے جہاں ہر دعا قبول اور جھوٹی قسم کھانے اور گناہ کرنے والے کو فوری عذاب کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔ روزنامہ پاکستان لاہور کی رپورٹ کے مطابق مقام حطیم خانہ کعبہ کی ایسی جگہ ہے
جہاں جو بھی دعا کی جائے قبول ہوتی ہے اور جب کوئی یہاں کھڑے ہو کر کسی گناہ کا ارتکاب کرتا ہے تو اسکی سزا بھی اس کو فوری مل جاتی ہے۔ رپورٹ میں امام الازرقیؒ کی ابن جریح سے روایت کا حوالہ دیا گیا ہے جس میں امام الازرقیؒ نے ابن جریح سے روایت کیا ہے کہ الحطیم، رلم، مقام زمزم اور الحجر کے درمیان ہے۔ اساف اور نائلہ ایک مرد اور عورت تھے۔ وہ کعبہ میں داخل ہوئے تو مرد نے عورت کو کعبہ کے اند ربوسہ دیا تواللہ تعالیٰ نے ان دونوں کو پتھر بنادیا۔ پھر کعبہ سے نکال کر ایک کو زم زم کی جگہ نصب کیا گیا اور دوسرے کو کعبہ کے سامنے رکھ دیا گیا تاکہ لوگ عبرت حاصل کریں اور ان جیسے افعال شنیعہ سے اجتناب کریں۔اس جگہ کو حطیم کہا جاتا ہے کیونکہ یہاں قسمیں اٹھوانے کے لئے لوگ جمع ہوتے تھے اور اس میں دعا قبول ہوتی ہے۔ یہاں جس ظالم کے متعلق بددعا کی گئی وہ ہلاک ہوگیا اور بہت کم یہاں گناہ کی قسم اٹھائی گئی لیکن جس نے ارتکاب کیا ،فوراً اس کو سزاملی۔ یہ لوگوں کو ظلم سے روکنے والی جگہ ہے اور لوگ یہاں جھوٹی قسمیں اٹھانے سے ڈرتے تھے۔ یہ معاملہ اسی طرح چلتا رہا حتیٰ کہ اللہ تعالیٰ نے اسلام کا سراج منیر طلوع فرمایا پس اب اس معاملہ کو اللہ تعالیٰ نے قیامت تک موثر فرمادیا۔(بشکریہ روزنامہ پاکستان لاہور)