جمعہ‬‮ ، 19 ستمبر‬‮ 2025 

کیا سابق صدر باراک اوباما مسلمان تھے ؟ ان کی انگوٹھی پر کلمہ طیبہ تحریر تھا ۔۔ وہ انگوٹھی انہیں کس نے دی تھی اور وہ دوسروں سے ہاتھ ملاتے

datetime 9  اکتوبر‬‮  2018
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

کیمروں کی آنکھ نے ایک سے زیادہ مرتبہ اس منظر کو محفوظ کیا ہے کہ امریکی صدر باراک اوباما امریکا میں یا بیرون ملک عوام سے مصافحے سے قبل اپنی شادی کی انگوٹھی اتار لیتے ہیں۔ ایسا لگتا ہے کہ یہ انگوٹھی معنوی اور مادی لحاظ سے اوباما کے لیے بہت “قیمتی” ہے جس کی وجہ سے انہیں خوف ہوتا ہے کہ عوام کے درمیان

گھل مل جانے کے دوران کسی چور کا ہاتھ ان کی انگوٹھی تک نہ پہنچ جائے۔ منگل کے روز امریکی ریاست نارتھ کیرولائنا میں گرینزبورو شہر کے ہوائی اڈے پر اوباما کی آمد کے موقع پر متعدد امریکیوں کا مجمع جمع ہو گیا۔ اوباما نے عوام کے قریب جاتے ہوئے اپنی انگوٹھی کو اتار کر جیب میں رکھ لیا۔ اگرچہ امریکی صدر کے اطراف ان کے ذاتی محافظین موجود ہوتے ہیں جو ہر چیز پر کڑی نظر رکھتے ہیں تاہم اوباما کسی بھی امکان کی گنجائش نہیں چھوڑتے۔ رواں برس مئی میں امریکی صدر ویتنام کے دارالحکومت ہینوے کے دورے پر گئے تھے۔ انہوں نے ایک عوامی پکوان کھانے کی خواہش ظاہر کی جس کے بارے میں بتایا گیا کہ اس کی قیمت 6 ڈالر سے زیادہ نہیں ہوتی۔

کھانے کے بعد اوباما عوام کے سلام کا جواب دینے کے لیے باہر جو ان کے خیرمقدم اور ان سے ہاتھ ملانے کے لیے بے تاب تھے۔ اوباما نے اس موقع پر کسی قسم کی احتیاط یا ہچکچاہٹ کا مظاہرہ نہیں کیا اور عوام میں گھل مل جانے کے لیے آگے بڑھ گئے تاہم انہوں نے حسب عادت اپنی شادی کی انگوٹھی کو اتار کر جیب میں ڈال لیا۔ یہ وہ ہی “انگوٹھی” ہے جس نے 2008 کے امریکی صدارتی انتخابات میں اس وقت بڑا تنازع کھڑا کر دیا تھا جب امریکی میڈیا میں انگوٹھی کی تصویر گردش میں آئی اور اس پر عربی زبان میں “لا الہ الا الله” نقش تھا۔ تاہم حقیقت یہ ہے کہ یہ انگوٹھی اوباما کی اہلیہ میشیل اوباما نے 1992 میں اپنی شادی کے موقع پر اوباما کو تحفے میں دیتے ہوئے ان کی انگلی میں پہنائی تھی۔



کالم



انسان بیج ہوتے ہیں


بڑے لڑکے کا نام ستمش تھا اور چھوٹا جیتو کہلاتا…

Self Sabotage

ایلوڈ کیپ چوج (Eliud Kipchoge) کینیا میں پیدا ہوا‘ اللہ…

انجن ڈرائیور

رینڈی پاش (Randy Pausch) کارنیگی میلن یونیورسٹی میں…

اگر یہ مسلمان ہیں تو پھر

حضرت بہائوالدین نقش بندیؒ اپنے گائوں کی گلیوں…

Inattentional Blindness

کرسٹن آٹھ سال کا بچہ تھا‘ وہ پارک کے بینچ پر اداس…

پروفیسر غنی جاوید(پارٹ ٹو)

پروفیسر غنی جاوید کے ساتھ میرا عجیب سا تعلق تھا‘…

پروفیسر غنی جاوید

’’اوئے انچارج صاحب اوپر دیکھو‘‘ آواز بھاری…

سنت یہ بھی ہے

ربیع الاول کا مہینہ شروع ہو چکا ہے‘ اس مہینے…

سپنچ پارکس

کوپن ہیگن میں بارش شروع ہوئی اور پھر اس نے رکنے…

ریکوڈک

’’تمہارا حلق سونے کی کان ہے لیکن تم سڑک پر بھیک…

خوشی کا پہلا میوزیم

ڈاکٹر گونتھروان ہیگنز (Gunther Von Hagens) نیدر لینڈ سے…