بدھ‬‮ ، 03 ستمبر‬‮ 2025 

’’قندوز مدرسے پر امریکی بمباری سے سینکڑوں حفاظ کرام کی شہادت‘‘ نبی کریمﷺ کے دور میں جب بڑی تعداد میں حفاظ شہید ہوئے تو آپ ؐ نےکیا کام کیا تھا، ایسی سنت رسولؐ جسے اداکرنے پر گھر بیٹھے ہی آپ ہزاروں شہدا جتنا ثواب پا لینگے

datetime 6  اپریل‬‮  2018
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک)قندوز میں ایک مدرسے میں حفاظ کرام کی دستار بندی تقریب کے دوران امریکی بمباری سے 500سے زائد افراد شہید ہو گئے ہیں جن میں بڑی تعداد حفاظ کرام کی تھی۔ امریکی بمباری سے بڑی تعداد میں حفاظ کرام کی شہادت پر پورا عالم اسلام دل گرفتہ ہے اور امریکہ کے خلاف غم وغصہ اپنے عروج پر پہنچ چکا ہے۔ اس سے قبل امریکہ نے پاکستان کے قبائلی علاقے

ڈمہ  ڈولا میں واقعہ ایک مدرسے پر حملہ کر کے بڑی تعداد میں وہاں موجود طالبعلموں کو شہید کر دیا تھا۔ امریکہ نے اس حملے کے بعد دعویٰ کیا تھا کہ اس نے طالبان کے ٹریننگ کیمپ کو نشانہ بنایا ہے جبکہ ایسا کچھ بھی نہیں تھا۔ ڈمہ ڈولا کا مدرسہ گزشتہ کئی برسوں سے وہاں قائم اور دینی تعلیم دے رہا تھاجہاں سے کئی طالب علم فارغ التحصیل ہو چکے تھے۔ قندوز میں بھی جس مدرسے پر امریکی بمباری سے حفاظ شہید ہوئے اس پر امریکہ نے دعویٰ کیا ہے کہ اس نے طالبان کی موجودگی کی اطلاع پر وہاں حملہ کیا جب کہ عینی شاہدین کے مطابق قندوز مدرسے میں ایک بھی طالبان موجود نہیں تھا اور نہ ہی امریکی بمباری میں شہید ہونے والے افراد میں کسی طالبان کی موجودگی سامنے آسکی۔ قندوز مدرسے میں بمباری سے بڑی تعداد میں حفاظ کرام کی شہادت نہایت دلگرفتہ سانحہ ہے۔ حضور اکرمﷺ کے دور میں ستر حفاظ شہید ہوئے تو آپ نے ایک ماہ تک فجر کی نماز میں قنوت نازلہ پڑھی اور قاتلوں کیلئے بددعا فرمائی۔ پاکستان اور افغانستان کے علمائے کرام نے بھی قندوز واقعہ کے بعد نماز فجر میں تمام مسلمانوں سے قنوت نازلہ پڑھنے کی اپیل کرتے ہوئے امریکہ کیلئے بددعا کی اپیل کی ہے۔ علمائے کرام کا کہنا ہے کہ حدیث شریف کے مطابق جس نے حضور ﷺ کی ایک سنت کو زندہ کیا اس کو ایک ہزار شہدا کے برابر ثواب ملتا ہے لہٰذاسنت رسولﷺ پر عمل کرتے ہوئے حفاظ کرام کے قاتلوں سے برأت کا اعلان کیا جائے۔

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



پروفیسر غنی جاوید(پارٹ ٹو)


پروفیسر غنی جاوید کے ساتھ میرا عجیب سا تعلق تھا‘…

پروفیسر غنی جاوید

’’اوئے انچارج صاحب اوپر دیکھو‘‘ آواز بھاری…

سنت یہ بھی ہے

ربیع الاول کا مہینہ شروع ہو چکا ہے‘ اس مہینے…

سپنچ پارکس

کوپن ہیگن میں بارش شروع ہوئی اور پھر اس نے رکنے…

ریکوڈک

’’تمہارا حلق سونے کی کان ہے لیکن تم سڑک پر بھیک…

خوشی کا پہلا میوزیم

ڈاکٹر گونتھروان ہیگنز (Gunther Von Hagens) نیدر لینڈ سے…

اور پھر سب کھڑے ہو گئے

خاتون ایوارڈ لے کر پلٹی تو ہال میں موجود دو خواتین…

وین لو۔۔ژی تھرون

وین لو نیدر لینڈ کا چھوٹا سا خاموش قصبہ ہے‘ جرمنی…

شیلا کے ساتھ دو گھنٹے

شیلا سوئٹزر لینڈ میں جرمنی کے بارڈرپر میس پراچ(Maisprach)میں…

بابا جی سرکار کا بیٹا

حافظ صاحب کے ساتھ میرا تعارف چھ سال کی عمر میں…

سوئس سسٹم

سوئٹزر لینڈ کا نظام تعلیم باقی دنیا سے مختلف…