اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک )دنیا میں قائم طویل بادشاہتوں میں ایک سلطنت عمان بھی ہے جہاں آج سلطان قابوس بن سعید بن تیمور کی حکومت قائم ہے، سلطان قابوس عمان کے نویں سلطان ہیں ۔ آپ کی عمان پر بادشاہت کو 48برس مکمل ہو چکے ہیں۔ سلطان قابو بن سعید بن تیمور کے بارے میں انکشاف ہو اہے کہ ان کی اپنی کوئی اولاد نہیں ، دوشادیوں کے باوجود وہ اولاد کی نعمت سے محروم ہیں۔
سلطان قابوس کے حوالے سے دلچسپ بات یہ ہے کہ جہاں عرب ممالک ایران کے سخت خلاف ہیں وہیں عمان کے سلطان کے امریکہ اور ایران کے ساتھ بیک وقت نہایت قریبی اور دوستانہ تعلقات موجود ہیں۔ بے اولادی کی وجہ سے عمان کے عوام سلطنت کے مستقبل کے حوالے سے بھی چہ میگوئیاں کرتے نظر آتے ہیں کہ سلطان قابوس کی اولاد نہیں تو سلطان قابوس بن سعید بن تیمور کے بعد عمان کا سلطان کون ہوگا،کیا بادشاہت قائم رہے گی یا انقلاب بہار نے جب عمان پر اثر دکھایا تو سلطان قابوس بن سعید بن تیمور نے مطلق العنانیت کے باوجود مجبور ہوکر عوام کے مطالبات کو مان کر کئی اصلاحات کی تھیں تو انکے بعد عمان میں بادشاہت کی بجائے جمہوری نظام قائم ہوجائے گا ۔دلچسپ بات یہ ہے کہ سلطان قابوس بن سعید عمان کے تمام اہم اور بڑے عہدوں پر خود براجمان ہیں وہ سلطنت عمان کے سلطان کے ساتھ ساتھ وزیراعظم،آرمی چیف، وزیر دفاع، وزیر خزانہ، وزیر خارجہ اور سٹیٹ بینک کے گورنر بھی ہیں۔ ایک روایت کے مطابق سلطان قابوس بن سعید بن تیمور نے اپنے والد سعید بن تیمور کے خلاف بغاوت کرکے 1970ئمیں سلطنت عمان کا اقتدار سنبھالا تھا ۔اس وقت اسلامی ممالک میں سب سے طویل دورِ حکومت قابوس بن سعید کا ہے۔ ان کا کوئی دوسرا بھائی نہیں ،البتہ ایک بہن ہے جبکہ انکی اولاد بھی نہیں ہے۔سلطان قابوس بن سعید بن تیمور نے 1960ء میں برٹش رائل
ملٹری اکیڈمی سینڈ ہرسٹ میں دو سال تربیت کے بعد سیکنڈ لیفٹیننٹ کا اعزاز حاصل کیااورمزید عسکری تربیت حاصل کرنے کے لئے 6 ماہ جرمنی میں خدمات انجام دیں جس کے بعد انہیں سیاسی و انتظامی تربیت کے لئے 1964ءتک برطانیہ میں رہنا پڑا ۔23جولائی 1970ء کو قابوس بن سعید سلطنت عمان کے سلطان بنے۔اس بارے کہا جاتا ہے کہ سلطان قابوس بن سعید اپنے والد کی دستبرداری
کے بعد سلطان بنے جبکہ ان پر یہ الزام بھی عائد کیا جاتا رہا ہے کہ انہوں نے اپنے والد کے خلاف بغاوت کی اور انہیں ملک بدر کرکے برطانیہ بھیج دیا جہاں ان کی موت اور تدفین ہوئی۔