بدھ‬‮ ، 09 جولائی‬‮ 2025 

چوروں کی دو قسمیں ہیں

datetime 16  ‬‮نومبر‬‮  2017
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

چوروں کی دو قسمیں ہیں، عام چور اور سیاسی چور،عام چور آپ کا مال، آپ کا بٹوہ، آپ کی گھڑی اور آپ کا موبائل فون وغیرہ چھین لیتے ہیں۔ سیاسی چور آپ کا مستقبل، آپ کے خواب، آپ کا عمل، آپ کی تعلیم، آپ کی صحت، آپ کی مسکراہٹیں چھین لیتے ہیں۔ لیکن خیال رہے ان میں ایک عجیب و غریب بنیادی فرق ہوتا ہے۔ پہلا یہ کہ عام چور آپ کا انتخاب کرتا ہے اور دوسرا یہ کہ سیاسی چوروں کا انتخاب آپ خود کرتے ہیں۔

امریکہ کا صدر اوبامہ اپنے دور صدارت میں فائیو سٹار ہوٹل کی لابی میں بیٹھا تھوڑی دیر بعد ہونے والی میٹنگ سے خطاب کی تیاری کر رہا تھا، اس وقت اچانک ایک پاکستانی ویٹر اس کے قریب آیا اور کہنے لگا، ’’سر میں پاکستانی ہوں میرا نام سمیر ہے، میں نے اور میرے ملک نے آپ کی بہت تابعداری کی ہے مجھے آپ سے چھوٹی سی مدد درکار ہے‘‘ جس پر صدر اوبامہ نے نرم لہجے میں کہا ’’بتاؤ، میں تمھارے لیے کیا کرسکتا ہوں‘‘ ویٹر نے کہا، ’’سر بات یہ ہے کہ تھوڑی دیر بعد ایک پاکستانی لڑکی مجھ سے ملنے والی ہے، جب وہ میرے پاس آئے تو ذرا اس پر رعب ڈالنے کے لیے آپ مجھے ’’ہیلو سمیر‘‘ کہہ دیجئے گا‘‘ جس پر صدر اوبامہ نے راضی ہوتے ہوئے کہا ’’اوکے، نو پرابلم‘‘ تھوڑی دیر بعد لڑکی آئی سمیر کے پاس بیٹھی اور اوبامہ نے زور سے ہاتھ ہلا کر سمیر کو مخاطب کرتے ہوئے کہا ’’ہیلو سمیر‘‘، سمیر نے مڑکے اوبامہ کو دیکھا اور کہا ’’دفع ہوجاؤ! دیکھتے نہیں میں مصروف ہوں‘‘…! ایک افریقن اپنی فیملی کے ساتھ جنگل میں رہتا تھا، ایک دن اُسے جنگل سے ایک شیشہ ملا، وہ سمجھا کہ اُس کے باپ کی تصویر ہے، وہ اُسے اپنے ساتھ گھر لے آیا اور روز وہ اُس شیشے سے باتیں کرتا تھا، اُس کی بیوی کو شک ہوا، ایک دن شوہر کی غیر موجودگی میں اُس نے شیشہ نکالااور اپنا عکس دیکھ کر بولی ’’اچھا تو یہ ہے وہ کلموہی جس سے میرا شوہر روزباتیں کرتا ہے‘‘

اُس نے شیشہ اپنی ساس کو دکھایا تو ساس بولی، ’’چڑیل کی عمر دیکھو اور کرتوت دیکھو‘‘۔ ایک بادشاہ نے فرضی دوزخ بنائی تاکہ اپنے دشمنوں کو سزا دے سکے۔ ایک دن بادشاہ دوزخ کے دورے پر گیا تاکہ دیکھ سکے کہ اُس کے دشمن کتنی تکلیف میں ہیں۔ بادشاہ نے دیکھا کے دوزخ میں ایک طرف کچھ لوگ موج مستی اورہلے گُلے میں مصروف ہیں۔ بادشاہ نے دوزخ کے دروغے سے پوچھا،یہ کون لوگ ہیں؟ دروغہ پریشانی سے بولا ’’حضور یہ لاہوریئے ہیں‘‘۔ ان کم بختوں کو ایک تو لوڈشیڈنگ کی وجہ سے گرمی نہیں لگتی، دوسرا کسی بھی ماحول میں ایڈجسٹ ہو کر موج میلہ شروع کر دیتے ہیں۔

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



ساڑھے چار سیکنڈ


نیاز احمد کی عمر صرف 36 برس تھی‘ اردو کے استاد…

وائے می ناٹ(پارٹ ٹو)

دنیا میں اوسط عمر میں اضافہ ہو چکا ہے‘ ہمیں اب…

وائے می ناٹ

میرا پہلا تاثر حیرت تھی بلکہ رکیے میں صدمے میں…

حکمت کی واپسی

بیسویں صدی تک گھوڑے قوموں‘ معاشروں اور قبیلوں…

سٹوری آف لائف

یہ پیٹر کی کہانی ہے‘ مشرقی یورپ کے پیٹر کی کہانی۔…

ٹیسٹنگ گرائونڈ

چنگیز خان اس تکنیک کا موجد تھا‘ وہ اسے سلامی…

کرپٹوکرنسی

وہ امیر آدمی تھا بلکہ بہت ہی امیر آدمی تھا‘ اللہ…

کنفیوژن

وراثت میں اسے پانچ لاکھ 18 ہزار چارسو طلائی سکے…

دیوار چین سے

میں دیوار چین پر دوسری مرتبہ آیا‘ 2006ء میں پہلی…

شیان میں آخری دن

شیان کی فصیل (سٹی وال) عالمی ورثے میں شامل نہیں…

شیان کی قدیم مسجد

ہوکنگ پیلس چینی سٹائل کی عمارتوں کا وسیع کمپلیکس…