جمعرات‬‮ ، 17 جولائی‬‮ 2025 

درزی کا جنازہ

datetime 2  ‬‮نومبر‬‮  2017
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

یہ 1902ء کا واقعہ ہےلکھنؤ بازار میں ایک غریب درزی کی دکان تھی جو ہر جنازے کے احترام اور نماز جنازہ میں شرکت کیلئے دکان بند کر دیا کرتا تھا ۔لوگ اسے کہتے کہ اس سے تمہارے کاروبار کو نقصان ہوگا وہ جواب دیتا کہ میں ایک غریب بندہ ہوں مجھے کوئی

جانتا بھی نہیں تو میرے جنازے پر کون آئے گا ۔اس لیے ایک تو مسلمان کا حق سمجھ کر پڑھتا ہوں اور دوسرا یہ کہ شاید اس سے ہی اللہ تعالیٰ خوش ہو جائے اور میرے جنازے میں بھی کچھ لوگ جمع ہو جائیں ۔ اللہ تعالیٰ کی شان دیکھیں کہ جس دن اس درزی کا انتقال ہوا اسی دن وہاں کے ایک بہت بڑے اور مشہور عالم ِ دین کا انتقال بھی ہوا ۔ان عالم صاحب کے انتقال کا ریڈیو پر بتایا گیا ، اخبارات میں جنازے کی خبر آگئی ، جنازے کے وقت لاکھوں کا مجمع تھا پھر بھی بہت سے لوگ انکا جنازہ پڑھنے سے محروم رہ گئے ۔جب جنازہ گاہ میں ان کا جنازہ ختم ہوا تو اسی وقت جنازہ گاہ میں ایک دوسرا جنازہ داخل ہوا اور اعلان ہوا کہ ایک اور عاجز مسلمان کا بھی جنازہ پڑھ کر جائیں ۔ یہ دوسرا جنازہ اس درزی کا تھا ۔مولانا کے جنازے کے سب لوگ ، بڑے بڑے اللہ والےاور علماءِ کرام نے اس درزی کا جنازہ پڑھا اور پہلے جنازے سے جو لوگ رہ گئے تھے وہ بھی اس میں شامل ہوگئے ۔یوں اس غریب کا جنازہ مولانا کے جنازہ سے بھی بڑھ کر نکلا اور اللہ تعالیٰ نے اس درزی کی لاج رکھ لی ۔

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



حقیقتیں(دوسرا حصہ)


کامیابی آپ کو نہ ماننے والے لوگ آپ کی کامیابی…

کاش کوئی بتا دے

مارس چاکلیٹ بنانے والی دنیا کی سب سے بڑی کمپنی…

کان پکڑ لیں

ڈاکٹر عبدالقدیر سے میری آخری ملاقات فلائیٹ میں…

ساڑھے چار سیکنڈ

نیاز احمد کی عمر صرف 36 برس تھی‘ اردو کے استاد…

وائے می ناٹ(پارٹ ٹو)

دنیا میں اوسط عمر میں اضافہ ہو چکا ہے‘ ہمیں اب…

وائے می ناٹ

میرا پہلا تاثر حیرت تھی بلکہ رکیے میں صدمے میں…

حکمت کی واپسی

بیسویں صدی تک گھوڑے قوموں‘ معاشروں اور قبیلوں…

سٹوری آف لائف

یہ پیٹر کی کہانی ہے‘ مشرقی یورپ کے پیٹر کی کہانی۔…

ٹیسٹنگ گرائونڈ

چنگیز خان اس تکنیک کا موجد تھا‘ وہ اسے سلامی…

کرپٹوکرنسی

وہ امیر آدمی تھا بلکہ بہت ہی امیر آدمی تھا‘ اللہ…

کنفیوژن

وراثت میں اسے پانچ لاکھ 18 ہزار چارسو طلائی سکے…