جمعہ‬‮ ، 26 دسمبر‬‮ 2025 

اخروٹ چور

datetime 27  اکتوبر‬‮  2017 |

ایک شخص نے ڈرائی فروٹ کی دُکان ڈال رکھی تھی۔ ایک شرارتی بچہ روزانہ وہاں جاتا اورایک اخروٹ اُٹھا کر بھاگ جاتا۔ لیکن اُس شخص کو اُس بچے کی یہ عادت کبھی بُری نہیں لگی تھی، کیونکہ وہ سوچتا تھا کہ اُس کے پاس منوں، ٹنوں کے حساب سے اخروٹ پڑے ہوئے ہیں، اگر اُن میں سے ایک آدھ اخروٹ یہ بچہ لے بھی جاتا ہے تو کونسا نقصان ہو جائے گا

لیکن ایک روز یہ شخص اپنی دُکان کی خرید و فروخت اور نفع نقصان کا حساب لگا رہا تھا تواچانک اُس نے سوچا کہ ایک کلو میں 25 سے 30 اخروٹ آتے ہیں اور فی کلو اخروٹ کی قیمت 350 روپے بنتی ہے تو اِسکا مطلب ہے کہ وہ بچہ مذاق مذاق میں اُسے ہر مہینے 350 روپے کا نقصان دے کر چلا جاتا ہے۔ چنانچہ اِس خیال کے آتے ہی اُس نے ارادہ کیا کہ آئندہ وہ بچے کو اخروٹ اُٹھانے نہیں دےگا۔عزیز دوستو! ہماری زندگی بھی ڈرائی فروٹ کی اُس دکان کی مانند ہے جس میں ہمارا ایک ایک لمحہ اُن اخروٹ کی مثال ہے جو بچہ مذاق مذاق میں لے جاتا ہے۔ کیا ہم نے کبھی سوچا ہے کہ جو لمحے ہم خدا اور رسول ﷺ کی نافرمانی میں یونہی مذاق مذاق میں گزار دیتے ہیں، وہ کتنے قیمتی ہوتے ہیں، جو ایک بار چلے گئے تو پھر کبھی لوٹ کر واپس نہیں آئیں گے۔ لمحۂ فکریہ تو یہ ہے کہ اُس ڈرائی فروٹ والےشخص کو تو اپنے اخروٹ ضائع ہونے کا احساس ہو گیا تھا، لیکن ہمیں اپنی زندگی کے قیمتی اور انمول لمحوں کے ضائع ہونے کا نہ تو احساس ہوتا ہے اور نہ ہی افسوس۔ ہم سوچتے ہیں کہ ہماری زندگی میں سے اگر چند لمحے ضائع بھی ہو گئے تو کیا نقصان ہو جائے گا، ہم اللہ سے معافی مانگ کر پھر سے نیک بن جائیں گے۔ لیکن ہم یہ بھول جاتے ہیں کہ موت کبھی بھی، کہیں بھی اور کسی بھی حال میں آ سکتی ہے۔اللہ سے دُعا ہے کہ موت سے پہلے پہلے ہمیں اپنے تمام معاملات کو درست کرنے کی توفیق عطا فرمائے۔۔۔آمین

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



وزیراعظم بھینسیں بھی رکھ لیں


جمشید رتن ٹاٹا بھارت کے سب سے بڑے کاروباری گروپ…

جہانگیری کی جعلی ڈگری

میرے پاس چند دن قبل ایک نوجوان آیا‘ وہ الیکٹریکل…

تاحیات

قیدی کی حالت خراب تھی‘ کپڑے گندے‘ بدبودار اور…

جو نہیں آتا اس کی قدر

’’آپ فائز کو نہیں لے کر آئے‘ میں نے کہا تھا آپ…

ویل ڈن شہباز شریف

بارہ دسمبر جمعہ کے دن ترکمانستان کے دارالحکومت…

اسے بھی اٹھا لیں

یہ 18 اکتوبر2020ء کی بات ہے‘ مریم نواز اور کیپٹن…

جج کا بیٹا

اسلام آباد میں یکم دسمبر کی رات ایک انتہائی دل…

عمران خان اور گاماں پہلوان

گاماں پہلوان پنجاب کا ایک لیجنڈری کردار تھا‘…

نوٹیفکیشن میں تاخیر کی پانچ وجوہات

میں نریندر مودی کو پاکستان کا سب سے بڑا محسن سمجھتا…

چیف آف ڈیفنس فورسز

یہ کہانی حمود الرحمن کمیشن سے شروع ہوئی ‘ سانحہ…

فیلڈ مارشل کا نوٹی فکیشن

اسلام آباد کے سرینا ہوٹل میں 2008ء میں شادی کا ایک…