جمعہ‬‮ ، 15 اگست‬‮ 2025 

جب برطانوی سفیر نے قائد اعظم کو آکر کہا کہ کل برطانیہ کے بادشاہ کا بھائی پاکستان آ رہا ہے آپ اسے ایئر پورٹ پر لینے جائیں

datetime 15  اکتوبر‬‮  2017
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک)مسلمانوں کے عظیم لیڈر اور بابائے قوم قائد اعظم محمد علی جناح ؒ قیام پاکستان کے بعدگورنر جنرل کی حیثیت سے ملک چلا رہے تھے ،ایک دن برطانیہ کے سفیر نے کہا کہ برطانیہ کے بادشاہ کا بھائی آج پاکستان کے ائیرپورٹ پہنچ رہا ہے آپ انہیں لینے ائرپورٹ جایئے گا ،قائداعظم نے انتہائی دبدبے سے فرمایا

آپکے بادشاہ کے بھائی کو ائرپورٹ لینے چلا جاؤں گا لیکن ایک شرط پر کے کل جب میرا بھائی برطانیہ جاے گا تو آپ کا بادشاہ جارج اسکو لینے ائرپورٹ جاے گا ، یہ سن کر سفیر اپنا سا منہ لے کر رہ گیا ۔ایک دفعہ قائداعظم کے ملازم نے وزیٹنگ کارڈ آپکے سامنے رکھا کے صاحب یہ شخص آپ سے ملنا چاہتا ہے ، اس کارڈ پر انکے بھائی کا نام لکھا تھا اور ساتھ میں تعارف میں لکھا تھا برادر آف محمد علی جناح ، یہ پڑھتے ہی قائداعظم نے کارڈ پھاڑ کر ناراضگی کا اظہار کیا اور کہلا بھیجاکہ ’’اس کو کہہ دوکہ اس طرح کبھی میرے نام کا حوالہ استعمال نہ کرے ۔قائداعظم کے دفتر کا فرنیچر آرڈر کیا گیا جو کے سینتیس روپے تھا ، آپ کو خزانے سے ادائیگی کے لیے دستخط کرنے کے لیے پیش کیا گیا آپ نے بل دیکھا تو پوچھا اس میں یہ سات روپے کی فالتو کرسی کیوں آرڈر کی ہے سیکٹری نے کہا صاحب یہ فاطمہ جناح صاحبہ کے لیے ہے جب وہ دفتر آتی ہیں تو انکے بیٹھنے کے لیے منگوائی ہے ، قائداعظم نے سات روپے کاٹ کر تیس روپے کا بل منظور کرتے ہوئے فرمایا کرسی کے سات روپے فاطمہ سے جا کر وصول کرو ، قومی خزانہ نہیں دے گا ۔

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



شیلا کے ساتھ دو گھنٹے


شیلا سوئٹزر لینڈ میں جرمنی کے بارڈرپر میس پراچ(Maisprach)میں…

بابا جی سرکار کا بیٹا

حافظ صاحب کے ساتھ میرا تعارف چھ سال کی عمر میں…

سوئس سسٹم

سوئٹزر لینڈ کا نظام تعلیم باقی دنیا سے مختلف…

انٹرلاکن میں ایک دن

ہم مورج سے ایک دن کے لیے انٹرلاکن چلے گئے‘ انٹرلاکن…

مورج میں چھ دن

ہمیں تیسرے دن معلوم ہوا جس شہر کو ہم مورجس (Morges)…

سات سچائیاں

وہ سرخ آنکھوں سے ہمیں گھور رہا تھا‘ اس کی نوکیلی…

ماں کی محبت کے 4800 سال

آج سے پانچ ہزار سال قبل تائی چنگ کی جگہ کوئی نامعلوم…

سچا اور کھرا انقلابی لیڈر

باپ کی تنخواہ صرف سولہ سو روپے تھے‘ اتنی قلیل…

کرایہ

میں نے پانی دیا اور انہوں نے پیار سے پودے پر ہاتھ…

وہ دن دور نہیں

پہلا پیشہ گھڑیاں تھا‘ وہ ہول سیلر سے سستی گھڑیاں…

نیند کا ثواب

’’میرا خیال ہے آپ زیادہ بھوکے ہیں‘‘ اس نے مسکراتے…