پیر‬‮ ، 01 ستمبر‬‮ 2025 

غوروفکر

datetime 20  جولائی  2017
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

داناﺅں کی محفل لگی تھی‘ اپنے وقت کے بڑے بڑے دانشور‘ متقی اور بزرگ لوگ بیٹھے تھے‘ ایک خوش شکل اور وجیح نوجوان محفل میں آتا‘ ایک کونے میں بیٹھتا اور بغیر کچھ کہے سنے محفل میں بیٹھا رہتا‘ محفل ختم ہو جاتی تو وہ اٹھ جاتا‘ وہ روزانہ محفل میں آتا لیکن اس یہی معمول تھا‘ وہ کسی سے کوئی بات نہ کرتا‘ آخر ایک دن ایک بزرگ دانا شخص نے اس سے پوچھا‘ بیٹے آپ داناﺅں کی مجلس میں اس طرحچپ چاپ کیوں بیٹھے رہتے ہوں؟۔

نوجوان نے بزرگ کی طرف دیکھا‘ مسکرایا اور نہایت ادب سے عرض کیا‘ قبلہ! میں ڈرتا ہوں کہ کوئی مجھ سے ایسی بات نہ پوچھی جائے جس کا میں جواب نہ دے سکوں اور مجھے خواہ مخواہ شرمندگی حاصل ہو۔ نوجوان ادب سے جھک کر بزرگ کو سلام کیا اور روانہ ہو گیا اور بزرگ سے دیر تک کھڑے دیکھتے رہے۔اللہ والے خاموشی کو بھی عبادت کا درجہ دیتے ہیں‘ اس لئے جس حد تک ممکن ہو انسان خاموشرہے اور غوروفکر کرتا رہے۔

موضوعات:



کالم



پروفیسر غنی جاوید


’’اوئے انچارج صاحب اوپر دیکھو‘‘ آواز بھاری…

سنت یہ بھی ہے

ربیع الاول کا مہینہ شروع ہو چکا ہے‘ اس مہینے…

سپنچ پارکس

کوپن ہیگن میں بارش شروع ہوئی اور پھر اس نے رکنے…

ریکوڈک

’’تمہارا حلق سونے کی کان ہے لیکن تم سڑک پر بھیک…

خوشی کا پہلا میوزیم

ڈاکٹر گونتھروان ہیگنز (Gunther Von Hagens) نیدر لینڈ سے…

اور پھر سب کھڑے ہو گئے

خاتون ایوارڈ لے کر پلٹی تو ہال میں موجود دو خواتین…

وین لو۔۔ژی تھرون

وین لو نیدر لینڈ کا چھوٹا سا خاموش قصبہ ہے‘ جرمنی…

شیلا کے ساتھ دو گھنٹے

شیلا سوئٹزر لینڈ میں جرمنی کے بارڈرپر میس پراچ(Maisprach)میں…

بابا جی سرکار کا بیٹا

حافظ صاحب کے ساتھ میرا تعارف چھ سال کی عمر میں…

سوئس سسٹم

سوئٹزر لینڈ کا نظام تعلیم باقی دنیا سے مختلف…

انٹرلاکن میں ایک دن

ہم مورج سے ایک دن کے لیے انٹرلاکن چلے گئے‘ انٹرلاکن…