بدھ‬‮ ، 24 دسمبر‬‮ 2025 

گارے کے جھونپڑے میں رہنے والا بادشاہ

datetime 11  جولائی  2017 |

قیصرروم نے حالات کا جائزہ لینے کیلئے اپنا ایک آدمی مدینے بھیجا‘ وہاں پہنچ کر وہ کسی سے پوچھنے لگا ’’آپ کے شہنشاہ معظم کا محل کہاں ہے‘‘۔ مدینے کے لوگ ’’شہنشاہ‘ محل اور معظم‘‘ جیسے الفاظ سے بالکل ناآشناتھے‘ آپ یہ بتائیں کہ ملنا کس سے ہے؟ کہنے لگا‘ مسلمانوں کے بادشاہ سے۔ فرمایا ‘ ہمارے ہاں بادشاہ کوئی نہیں صرف ایک خادم ہوتا ہے جو ہمارے معاملات کا انتظام کرتا ہے‘ اس کا نام عمرؓ ہے اوروہ محل میں نہیں رہتا بلکہ گارے کے ایک جھونپڑے میں رہتا ہے اور

وہ اس وقت کہیں مزدوری کر رہا ہوگا۔رومی یہ سن کر بڑا ہی حیران ہوا اور آپؓ کی تلاش میں چل پڑا‘ ذرا آگے جا کر دیکھا کہ عمرؓ سر کے نیچے درہ (بعض روایات کے مطابق اینٹ) رکھ کر مٹی پہ سوئے ہوئے ہیں‘ یہ دیکھ کر کہنے لگا ’’ کیا یہ وہ عمرؓ ہے جس کی ہیبت سے دنیا کے فرماں رواؤں کی نیند اڑ چکی ہے؟‘‘کہنے لگا ’’اے عمرؓ! آپ نے انصافکیا اور آپ کو گرم ریت پر بھی نیند آ گئی‘ ہمارے بادشاہ ظالم اور بددیانت ہیں‘ اس لئے انہیں سنگین حصاروں میں بھی نیند نہیں آتی‘‘۔

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



وزیراعظم بھینسیں بھی رکھ لیں


جمشید رتن ٹاٹا بھارت کے سب سے بڑے کاروباری گروپ…

جہانگیری کی جعلی ڈگری

میرے پاس چند دن قبل ایک نوجوان آیا‘ وہ الیکٹریکل…

تاحیات

قیدی کی حالت خراب تھی‘ کپڑے گندے‘ بدبودار اور…

جو نہیں آتا اس کی قدر

’’آپ فائز کو نہیں لے کر آئے‘ میں نے کہا تھا آپ…

ویل ڈن شہباز شریف

بارہ دسمبر جمعہ کے دن ترکمانستان کے دارالحکومت…

اسے بھی اٹھا لیں

یہ 18 اکتوبر2020ء کی بات ہے‘ مریم نواز اور کیپٹن…

جج کا بیٹا

اسلام آباد میں یکم دسمبر کی رات ایک انتہائی دل…

عمران خان اور گاماں پہلوان

گاماں پہلوان پنجاب کا ایک لیجنڈری کردار تھا‘…

نوٹیفکیشن میں تاخیر کی پانچ وجوہات

میں نریندر مودی کو پاکستان کا سب سے بڑا محسن سمجھتا…

چیف آف ڈیفنس فورسز

یہ کہانی حمود الرحمن کمیشن سے شروع ہوئی ‘ سانحہ…

فیلڈ مارشل کا نوٹی فکیشن

اسلام آباد کے سرینا ہوٹل میں 2008ء میں شادی کا ایک…