منگل‬‮ ، 01 جولائی‬‮ 2025 

’’آپریشن البدر‘‘

datetime 24  جون‬‮  2017
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

کارگل جنگ کے حوالے سے کئی کتابیں لکھی جا چکی ہیں جن میں پاکستان آرمی کی جانب سے کئے گئے اس آپریشن کو بہترین فوجی منصوبہ قرار دیا جاتا رہا ہے۔ بتایا جاتا ہے کہ سیاہ چن میں بھارتی قبضے کے بعد جنرل ضیاالحق نے کارگل آپریشن کی منصوبہ بندی کی تھی

جسے بعد میں بین الاقوامی حالات اور ملکی صورتحال کو دیکھتے ہوئے منسوخ کر دیا گیا۔ ’’آپریشن البدر‘‘کے نام سے کارگل میں شروع کئے گئے آپریشن میں بھارتی فوج کی سیاہ چن جانے والی سپلائی لائن کو کاٹ دیا گیا تھا جس سے سیاہ چن میں بھارتی موجودگی ختم ہونے کے قریب تھی۔ پاکستان آرمی کے سابق لیفٹیننٹ جنرل شاہد عزیز کے مطابق اس آپریشن کی منصوبہ بندی انتہائی خفیہ رکھی گئی جس سے صرف چار جرنیل ہی آگاہ تھے۔ ان چار جرنیلوں کی قیادت اس وقت کے آرمی چیف جنرل پرویز مشرف کر رہے تھے۔ پاکستان آرمی کے سابق کرنل اشفا ق حسین نے کارگل جنگ پر لکھی اپنی کتاب ’’وٹنس ٹو بلنڈر‘‘میں انکشاف کرتے ہوئے لکھا ہے کہ کارگل جنگ کے دوران آرمی چیف جنرل پرویز مشرف ایک فوجی ہیلی کاپٹر پر سوار ہو کر 11کلومیٹر تک بھارتی زیر تسلط علاقے میں گئے اور وہاں موجود پاک فوج کے جوانوں کے ساتھ ایک رات گزاری۔ کرنل(ر)اشفاق حسین کارگل جنگ کے ناقدین میں شمار کئے جاتے ہیں۔ ان کے اس انکشاف کے بعد ایک غیر ملکی خبر رساں ادارے کو انٹرویو دیتے ہوئے بھارت کے ایک سابق فوجی عہدیدار کیپٹن(ر)بھرت ورما کا کہنا تھا کہ ایک دشمن ملک کے آرمی چیف کا اس طرح 11کلومیٹر اندر آکر ایک رات بسر کرنا بھارتی انٹیلی جنس ناکامی کا منہ بولتا ثبوت ہے۔اے این آئی کو دئیے گئے اپنے ایک انٹرویو میں پرویز مشرف کا کہنا تھا کہ اگر نواز شریف امریکہ جا کر جنگ ختم کرنے کا اعلان نہ کرتے تو ہم بھارت کے زیر تسلط 300مربع کلومیٹر کے علاقے پر مکمل قبضہ کر چکے ہوتے۔

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



حکمت کی واپسی


بیسویں صدی تک گھوڑے قوموں‘ معاشروں اور قبیلوں…

سٹوری آف لائف

یہ پیٹر کی کہانی ہے‘ مشرقی یورپ کے پیٹر کی کہانی۔…

ٹیسٹنگ گرائونڈ

چنگیز خان اس تکنیک کا موجد تھا‘ وہ اسے سلامی…

کرپٹوکرنسی

وہ امیر آدمی تھا بلکہ بہت ہی امیر آدمی تھا‘ اللہ…

کنفیوژن

وراثت میں اسے پانچ لاکھ 18 ہزار چارسو طلائی سکے…

دیوار چین سے

میں دیوار چین پر دوسری مرتبہ آیا‘ 2006ء میں پہلی…

شیان میں آخری دن

شیان کی فصیل (سٹی وال) عالمی ورثے میں شامل نہیں…

شیان کی قدیم مسجد

ہوکنگ پیلس چینی سٹائل کی عمارتوں کا وسیع کمپلیکس…

2200سال بعد

شیان بیجنگ سے ایک ہزار اسی کلومیٹر کے فاصلے پر…

ٹیرا کوٹا واریئرز

اس کا نام چن شی ہونگ تھا اوروہ تیرہ سال کی عمر…

گردش اور دھبے

وہ گائوں میں وصولی کیلئے آیا تھا‘ اس کی کمپنی…