پیر‬‮ ، 15 ستمبر‬‮ 2025 

ایک کپ کافی دیوار پر۔۔۔۔

datetime 19  جون‬‮  2017
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اشفاق احمد لکھتے ہیں کہ ہم اٹلی کے شہر وینس کے ایک نواحی قصبے کے مشہور کافی شاپ پر بیٹھے ہوئے کافی سے لطف اندوز ہو رہے تھے کہ اس کافی شاپ میں ایک گاہک داخل ہوا جو ہمارے ساتھ والی میز کو خالی پا کر بیٹھ گیا۔ اس نے بیٹھتے ہی بیرے کو آواز دی اور اپنا آرڈر اس طرح دیا ’’ دو کپ کافی لاؤ اور اس میں سے ایک وہاں دیوار پر‘‘۔ ہم نے اس شخص کے اس انوکھے آرڈر کو دلچسپی سے سنا۔

بیرے نے آرڈر کی تعمیل کرتے ہوئے محض ایک کافی کپ اس کے سامنے لا کر رکھ دی۔ اُس نے کافی کا وہ کپ پیا۔ مگر پیسے دو کے ادا کیے۔ اس گاہک کے جاتے ہی بیرے نے دیوار پر جا کر ایک ورق چسپاں کر دیا۔ جس پر لکھا تھا ایک کپ کافی۔ ہمارے وہاں بیٹھے بیٹھے دو گاہک اور آئے جنہوں نے تین کپ کافی کا آرڈر دیا، دو ان کی میز پر اور ایک دیوار پر، انہوں نے دو ہی کپ پیئے مگر تین کپ کی ادائیگی کی اور چلتے بنے۔ ان کے جانے کے بعد بھی بیرے نے وہی کیا، دیوار پر ایک اور ورق چسپاں کردیا جس پر لکھا تھا ایک کپ کافی۔ ایسا لگتا تھا یہاں ایسا ہونا معمول ہے مگر ہمارے لیے یہ سب کچھ انوکھا اور ناقابل فہم تھا۔ کچھ دیر بعد ایک شخص اندر داخل ہوا جس کے کپڑے اس کافی شاپ کی حیثیت اور یہاں کے ماحول سے قطعی میل نہیں کھا رہے تھے۔ غربت اس شخص کے چہرے سے عیاں تھی۔ اس شخص نے بیٹھتے ہی پہلے دیوار کی طرف دیکھا اورپھر بیرے کو بلایا اور کہا؛ ’’ایک کپ کافی دیوار سے لاؤ‘‘۔ بیرے نے اپنے روایتی احترام اور عزت کے ساتھ اس شخص کو کافی پیش کی۔ جسے پی کر یہ شخص بغیر پیسے دیے چلتا بنا۔ ہم یہ سب کچھ حیرت سے دیکھ رہے تھے کہ بیرے نے دیوار پر لگے پرچوں میں سے ایک پرچہ اتار کر کائونٹرکے اندر رکھ دیا۔ اب ہمارے لیے اس بات میں کچھ چھپا نہیں رہ گیا تھا، ہمیں سارے معاملے کا پتا چل گیا تھا۔ اس قصبے کے باسیوں کی اس عظیم الشان اور اعلیٰ انسانی قدر نے ہماری آنکھوں کو آنسووں سے تر کر دیا تھا۔ اور ہم سوچنے لگے کہ کیا ہمارے پیارے ملک میں ایسا ہو سکتا ہے۔

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



Self Sabotage


ایلوڈ کیپ چوج (Eliud Kipchoge) کینیا میں پیدا ہوا‘ اللہ…

انجن ڈرائیور

رینڈی پاش (Randy Pausch) کارنیگی میلن یونیورسٹی میں…

اگر یہ مسلمان ہیں تو پھر

حضرت بہائوالدین نقش بندیؒ اپنے گائوں کی گلیوں…

Inattentional Blindness

کرسٹن آٹھ سال کا بچہ تھا‘ وہ پارک کے بینچ پر اداس…

پروفیسر غنی جاوید(پارٹ ٹو)

پروفیسر غنی جاوید کے ساتھ میرا عجیب سا تعلق تھا‘…

پروفیسر غنی جاوید

’’اوئے انچارج صاحب اوپر دیکھو‘‘ آواز بھاری…

سنت یہ بھی ہے

ربیع الاول کا مہینہ شروع ہو چکا ہے‘ اس مہینے…

سپنچ پارکس

کوپن ہیگن میں بارش شروع ہوئی اور پھر اس نے رکنے…

ریکوڈک

’’تمہارا حلق سونے کی کان ہے لیکن تم سڑک پر بھیک…

خوشی کا پہلا میوزیم

ڈاکٹر گونتھروان ہیگنز (Gunther Von Hagens) نیدر لینڈ سے…

اور پھر سب کھڑے ہو گئے

خاتون ایوارڈ لے کر پلٹی تو ہال میں موجود دو خواتین…