منگل‬‮ ، 16 ستمبر‬‮ 2025 

کمال احتیاط

datetime 17  جون‬‮  2017
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

ایک دن حضرت عمر بن عبدالعزیز رحمۃ اللہ علیہ امور مملکت سے عہدہ براہ ہونے کے بعد آرام کیلئے لیٹ گئے ۔ آپ کو خبر دی گئی کہ ایک دور افتادہ علاقے سے خبررسان قاصد آیا ہے۔ آپ نے اسے بازیابی کی اجازت دے دی اور کافی دیر تک اس سے محوِ گفتگو رہے ،اسکے علاقے کے حالات وواقعات بڑی تفصیل سے دریافت فرماتے رہے ،گورنر کا رہن سہن کیسا ہے ، اشیاء صر ف کی قیمتیں کیسی ہیں،

مہاجرین وانصار کی اولاد کے احوال کیسے ہیں،عام مسلمانوں اورذمیوں کی حالت کیا ہے،مسافروں اورفقراء کیلئے انتظامات کیا ہیں،عمال مملکت کی کیا کیفیت ہے،کیا ہر حق دار کواس کا حق دیاجاتا ہے،کیا کسی کو شکایت تو نہیں ،گورنر اوراس کے اہل کار کسی سے نا انصافی کے مرتکب تو نہیں ہورہے؟ اسی طرح آپ نے تمام معاملات کو کرید کرید کا پوچھا، قاصد اپنی معلومات کیمطابق جواب دیتا رہا۔جب آپکے سوالات کا سلسلہ ختم ہوگیا ۔تو قاصد نے آپکی مزاج پرسی کی۔صحت کے بارے میں دریافت کیا اہل وعیال کی خیریت پوچھی، آپ نے موضوعِ سخن تبدیل ہوتا ہوا دیکھاتو پھونک مارکر چراغ گل کردیا اوردوسرا چراغ لانے کاحکم دیا، ایک معمولی نوعیت کاچراغ روشن کردیا گیا جس کی روشنی نہ ہونے کے برابر تھی، آپ نے فرمایا: ہاں اب پوچھو، قاصد نے اس سارے عمل کو بڑی حیرت سے دیکھا اورپوچھا: آپ پہلاچراغ کیوںبجھا دیا ،آپ نے جواب دیا،وہ چراغ بیت المال کے تیل سے روشن تھا۔جب مملکت کے امور کے بارے میں گفتگو ہو رہی تھی اس کو روشن رکھا گیا ، جب تم نے میری ذات اورمیرے اہل وعیال کے بارے میں بات چیت شروع کردی تو میں نے بیت المال کا چراغ بجھا دیااور اپنا ذاتی چراغ روشن کردیا۔ آپ نے اپنے خادم’’مزاحم‘‘سے فرمایا:مجھے قرآن رکھنے کیلئے رحل کی ضرورت ہے۔وہ ایک رحل لے آیا ،جو موزونیت کی وجہ سے آپ کو بہت پسند آئی،آپ نے پوچھایہ رحل کہا سے ملی۔

اس نے بتایا کہ سرکاری مال خانے میں کچھ لکڑی موجود تھی میں نے اس سے یہ رحل تیار کروالی ہے۔ ارشادہوا،بازار جائو اوراسکی قیمت لگواکر آئو،لوگوں نے اس رحل کی قیمت نصف دینار لگائی۔اس نے پلٹ کر خبر دی توآپ نے فرمایا: تمہاری کیا رائے ہے اگر ہم بیت المال میں ایک دینار جمع کروادیں تو اس ذمہ داری سے سبک دوش ہوجائینگے؟ اس نے کہا : قیمت تو نصف دینار لگائی گئی ہے۔

مگر آپ نے حکم دیا کہ بیت المال میں دودینار جمع کرادو۔(ابن جوزی) جمعۃ المبارک کے غسل کیلئے سماوارلایا گیا جو دہک رہا تھا، آپ نے استفسار کیا:آج ہمارے گھر تو لکڑی نہیں تھی یہ سماوار کیسے گرم ہوگیا ،آپ کو بتایا گیاکہ سرکاری مطبع کے کچھ ایسے کوئلے استعمال کرلیے گئے ہیں جنہیں کام میں نہ لایا جاتا تو وہ ویسے ہی راکھ ہوجاتے، لیکن آپ مطمئن نہ ہوئے پہلے انکی قیمت اداکی پھر غسل فرمایا۔

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



Self Sabotage


ایلوڈ کیپ چوج (Eliud Kipchoge) کینیا میں پیدا ہوا‘ اللہ…

انجن ڈرائیور

رینڈی پاش (Randy Pausch) کارنیگی میلن یونیورسٹی میں…

اگر یہ مسلمان ہیں تو پھر

حضرت بہائوالدین نقش بندیؒ اپنے گائوں کی گلیوں…

Inattentional Blindness

کرسٹن آٹھ سال کا بچہ تھا‘ وہ پارک کے بینچ پر اداس…

پروفیسر غنی جاوید(پارٹ ٹو)

پروفیسر غنی جاوید کے ساتھ میرا عجیب سا تعلق تھا‘…

پروفیسر غنی جاوید

’’اوئے انچارج صاحب اوپر دیکھو‘‘ آواز بھاری…

سنت یہ بھی ہے

ربیع الاول کا مہینہ شروع ہو چکا ہے‘ اس مہینے…

سپنچ پارکس

کوپن ہیگن میں بارش شروع ہوئی اور پھر اس نے رکنے…

ریکوڈک

’’تمہارا حلق سونے کی کان ہے لیکن تم سڑک پر بھیک…

خوشی کا پہلا میوزیم

ڈاکٹر گونتھروان ہیگنز (Gunther Von Hagens) نیدر لینڈ سے…

اور پھر سب کھڑے ہو گئے

خاتون ایوارڈ لے کر پلٹی تو ہال میں موجود دو خواتین…