منگل‬‮ ، 16 ستمبر‬‮ 2025 

دو ایسے گورنر جن کے دور میں گورنر ہاؤس پنجاب کا کچن بند رہا

datetime 16  جون‬‮  2017
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

تحریر:جاوید چودھری۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ صوبائی حکومتوں کی تاریخ میں عبدالرب نشتر اور ملک امیر محمد خان دو ایسے گورنر گزرے ہیں جن کے دور میں گورنر ہاؤس پنجاب کا کچن عملاً بند رہا۔ نشتر تو سرے سے ایک سرکاری پیسہ بھی اپنے خاندان پر خرچ کرنے کے روادار نہیں تھے چنانچہ سرکاری خدمات کے دوران وہ جو چائے یا کافی پیتے تھے شام کو اس کا بل ادا کر دیتے تھے۔

رہے ملک امیر محمد خان تو انہوں نے ایک حکم کے تحت سرکاری کچن بند کرا دیا اور عملے کو دوسرے شعبہ جات میں بھیج دیا تھا۔ ان کھانا ان کا ذاتی ملازم بناتا تھا جسے وہ کالا باغ سے اپنے ساتھ لائے تھے۔ ذاتی مہمانوں کے لیے نواب صاحب اپنی جیب سے بازار سے کھانا منگواتے تھے جبکہ گورنر ہاؤس کے چائے پانی کا سارا خرچ وہ خود برداشت کرتے تھے۔ رہا ان کا عملہ تو وہ اپنا کھانا روزانہ گھر سے لاتا تھا۔
اس مضمون کا محرک بہت دلچسپ تھا، 1996ء میں اخبارات میں ایک چھوٹی سی خبر شائع ہوئی اس خبر میں انکشاف ہوا۔ ’’وزیراعظم نے وزیراعظم ہاؤس کا چیف شیف معطل کر دیا۔‘‘ تفصیلات میں لکھا تھا۔ ’’وزیراعظم نے اپنے لیے سویٹ ڈش تیار کرائی، یہ ڈش جب وزیراعظم تک پہنچی تو انہیں ایمرجنسی میں ایک میٹنگ میں جانا پڑ گیا، انہوں نے جاتے جاتے سویٹ ڈش فریج میں رکھوا دی۔ رات گئے وزیراعظم واپس آئیں تو انہوں نے سویٹ ڈش لانے کا حکم دیا، وزیراعظم ہاؤس کا عملہ کچن میں پہنچا تو یہ دیکھ کر پریشان ہو گیا، وزیراعظم کی سویٹ ڈش فریج سے چوری ہو چکی ہے۔ اس ’’چوری‘‘ کی اطلاع جب وزیراعظم تک پہنچی تو انہوں نے چیف شیف کو معطل کر دیا۔ یہ خبر بہت دلچسپ تھی، میں نے جونہی یہ خبر پڑھی، میں نے سوچا پاکستان کے سابق اور موجودہ حکمرانوں کے دستر خوان ایک دلچسپ موضوع ہے اگر اس پر تحقیق کی جائے اور اس تحقیق کی بنیاد پر ایک طویل فیچر لکھا جائے تو قارئین اس میں دلچسپی لیں گے۔

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



Self Sabotage


ایلوڈ کیپ چوج (Eliud Kipchoge) کینیا میں پیدا ہوا‘ اللہ…

انجن ڈرائیور

رینڈی پاش (Randy Pausch) کارنیگی میلن یونیورسٹی میں…

اگر یہ مسلمان ہیں تو پھر

حضرت بہائوالدین نقش بندیؒ اپنے گائوں کی گلیوں…

Inattentional Blindness

کرسٹن آٹھ سال کا بچہ تھا‘ وہ پارک کے بینچ پر اداس…

پروفیسر غنی جاوید(پارٹ ٹو)

پروفیسر غنی جاوید کے ساتھ میرا عجیب سا تعلق تھا‘…

پروفیسر غنی جاوید

’’اوئے انچارج صاحب اوپر دیکھو‘‘ آواز بھاری…

سنت یہ بھی ہے

ربیع الاول کا مہینہ شروع ہو چکا ہے‘ اس مہینے…

سپنچ پارکس

کوپن ہیگن میں بارش شروع ہوئی اور پھر اس نے رکنے…

ریکوڈک

’’تمہارا حلق سونے کی کان ہے لیکن تم سڑک پر بھیک…

خوشی کا پہلا میوزیم

ڈاکٹر گونتھروان ہیگنز (Gunther Von Hagens) نیدر لینڈ سے…

اور پھر سب کھڑے ہو گئے

خاتون ایوارڈ لے کر پلٹی تو ہال میں موجود دو خواتین…