بدھ‬‮ ، 17 ستمبر‬‮ 2025 

زکوٰۃ کی رقم کو کیوں روکے رکھا؟

datetime 12  جون‬‮  2017
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

حضرت عمر بن عبدالعزیزؒ کے حکم کے مطابق زکوٰۃ کے منتظمین کو زکوٰۃ کی رقم تقسیم کرنے میں تاخیر کرنے کی ممانعت تھی اور اگر وہ تاخیر کرتے تو ان سے اس بارے میں بازپرس ہوتی۔ چنانچہ وہ زکوٰۃ تقسیم کرنے میں کوئی تاخیر نہ برتتے۔ عیدالفطر کے موقع پر ایک شخص بہت سی زکوٰۃ کی رقم لایا اور حضرت عمر بن عبدالعزیزؒ کے مشورے کے لیے اس نے اس کو روکے رکھا اور تقسیم نہ کیا۔

حضرت عمرؒ نے لکھا: ’’بخدا! لوگوں نے مجھے اور تمہیں اپنے خیالات اور گمانوں کے مطابق نہیں پایا۔ آج تک تم نے اس زکوٰۃ کی رقم کو کیوں روکے رکھا؟ میرا یہ خط وصول ہوتے ہی فوراً اس رقم کو مستحق لوگوں میں تقسیم کرو۔‘‘
سرکاری مال ذاتی استعمال میں لانے سے اجتناب
حضرت عمرؒ ایسے خلیفہ تھے کہ جنہوں نے اپنے خواص کو بھی یہ اختیار نہ دیا تھا کہ وہ سرکاری مال یا غلام یا جانور کو اپنی ذات کے لیے استعمال کریں۔ چنانچہ ایک دفعہ ایک غلام نے ایک شخص کو سرکاری گھوڑے پر آپ کی اجازت کے بغیر سوار کر دیا۔ پہلے خلفاء کے لیے یہ ایک معمولی بات تھی اور اکثر وہ سرکاری سواریوں اور غلاموں کو اپنے ذاتی کاموں میں استعمال کرتے، لیکن حضرت عمرؒ نے اس کو بلا کر فرمایا: جب تک اس کا کرایہ بیت المال میں جمع نہیں کرائے گا تو اپنی جگہ سے ہل نہیں سکے گا۔‘‘ چنانچہ اس نے اس کا کرایہ بیت المال میں جمع کرا دیا۔
لوگوں کی سہولت کی فکر
حضرت عمر بن عبدالعزیزؒ کو جس کام کے بارے میں یقین ہو جاتا کہ وہ لوگوں کے لیے مفید ہے تو آپ اس کے کرنے کا فوری حکم صادر فرما دیتے۔

چنانچہ ایک مرتبہ عدی بن فضیل نے آ کر آپ سے عذبہ میں کنواں کھودنے کی اجازت مانگی۔ آپ نے عدی سے پوچھا کہ عذبہ کہاں ہے؟ انہوں نے جواب دیا کہ بصرہ سے دو دن کی مسافت پر ہے۔ حضرت عمرؒ نے اس بات پر افسوس کا اظہار کیا کہ ایسی جگہ پر پانی نہیں ہے۔ پھر آپ نے انہیں کنواں کھودنے کی اجازت مرحمت فرما دی کہ سب مسافر اس پانی کے حق دار ہیں۔ چنانچہ وہاں کنواں کھودا گیا اور تمام لوگ اس کنویں کے پانی سے مستفید ہوئے۔

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



Self Sabotage


ایلوڈ کیپ چوج (Eliud Kipchoge) کینیا میں پیدا ہوا‘ اللہ…

انجن ڈرائیور

رینڈی پاش (Randy Pausch) کارنیگی میلن یونیورسٹی میں…

اگر یہ مسلمان ہیں تو پھر

حضرت بہائوالدین نقش بندیؒ اپنے گائوں کی گلیوں…

Inattentional Blindness

کرسٹن آٹھ سال کا بچہ تھا‘ وہ پارک کے بینچ پر اداس…

پروفیسر غنی جاوید(پارٹ ٹو)

پروفیسر غنی جاوید کے ساتھ میرا عجیب سا تعلق تھا‘…

پروفیسر غنی جاوید

’’اوئے انچارج صاحب اوپر دیکھو‘‘ آواز بھاری…

سنت یہ بھی ہے

ربیع الاول کا مہینہ شروع ہو چکا ہے‘ اس مہینے…

سپنچ پارکس

کوپن ہیگن میں بارش شروع ہوئی اور پھر اس نے رکنے…

ریکوڈک

’’تمہارا حلق سونے کی کان ہے لیکن تم سڑک پر بھیک…

خوشی کا پہلا میوزیم

ڈاکٹر گونتھروان ہیگنز (Gunther Von Hagens) نیدر لینڈ سے…

اور پھر سب کھڑے ہو گئے

خاتون ایوارڈ لے کر پلٹی تو ہال میں موجود دو خواتین…