حضرت عمر بن عبدالعزیزؒ کے ایک استاد عبیداللہ بن عبداللہؒ تھے۔ آپؒ کو ان سے بڑی محبت و عقیدت تھی اور آپؒ ان کو سب پر ترجیح دیتے تھے اور ان کی مجلس میں کثرت سے آتے جاتے تھے کیونکہ آپ علم کا ایک بے پایا سمندر تھے۔
اس استاد کا اثر آپ پر پوری زندگی رہا۔ چنانچہ ایک مرتبہ اپنی اہلیہ سے فرمایا: جب مجھے غصہ آتا ہے تو گویا میں اپنے سامنے اپنے استاد عبیداللہ کو کھڑا پاتا ہوں کہ وہ مجھ سے مخاطب ہیں اور مجھے غصہ سے منع فرما رہے ہیں۔