ایک آدمی نے امام ابو حنیفہؒ کو تھپڑ مار دیا‘ آپؒ نے فرمایا میں بھی جواب میں تمہیں تھپڑ مار سکتا ہوں لیکن میں ایسا نہیں کروں گا‘ میں چاہوں تو قاضی کے پاس جا کر بدلہ لے سکتا ہوں لیکن میںایسا نہیں کروں گا‘میں چاہوں تو بادشاہ کے پاس جا کر تمہیں سزا دلوا سکتا ہوں لیکن میں ایسا بھی نہیں کروں گا‘ میں چاہوں تو صبح کے وقت (تہجد) میں
رب کے سامنے تمہاری شکایت لگا سکتا ہوں لیکن ایسا نہیں کروں گا‘میں قیامت کے دن رب کی عدالت میں دعویٰ پیش کر کے تمہیں سزادلوا سکتا ہوں لیکن میں وہاں بھی شکایت نہیں کروں گا‘ اگر قیامت کے دن اللہ نے مجھے شفاعت کا حق دیا تو میں اس وقت تک جنت میں نہیں جاﺅں گا جب تک تمہارا ہاتھ پکڑ کر تمہیں جنت میں نہ بھیج دوں۔