منگل‬‮ ، 30 دسمبر‬‮ 2025 

دکاندار تو ہو سکتے لیکن لیڈر اور سیاستدان نہیں

datetime 12  جون‬‮  2017 |

امریکا کے سولہویں صدر ابراہام لنکن کی ایمانداری ابراہام لنکن کی سیاست کی پہلی خوبی تھی جبکہ اس کی دوسری خوبی خطابت تھی۔ اللہ تعالیٰ نے اسے تقریر کا شاندار فن دے رکھا تھا‘ وہ اپنے الفاظ کے ذریعے ہزاروں لوگوں کے مجمعے پر سکتہ طاری کر سکتا تھا‘ ابراہام لنکن کی مشہور تقریروں میں سے ایک تقریری نے فن خطابت میں نہ ختم ہونے والے نقش چھوڑے ہیں‘

لنکن تقریر سے پہلے فائنل ری ہرسیل کیلئے کمرے میں چلا گیا‘ اس نے کمرہ اندر سے لاک کیااور اپنے قریبی دوست اور مشیر ہرن ڈان کو اپنی تقریر سنانا شروع کر دی۔ اس تقریر کا پہلا فقرہ ہی انتہائی خطرناک تھا‘لنکن نے اپنی تقریر اس فقرے سے شروع کی تھی ”میں سمجھتا ہوں ہمارا نظام نہیں چل سکتا کیونکہ اس نظام میں آدھے لوگ آزاد ہیں اور آدھاغلام“اس وقت امریکا میں سیاہ فام باشندوں کو کسی قسم کے رائٹس حاصل نہیں تھے اور امریکا کے گورے ہراس سیاستدان کو ناپسند کرتے تھے جو کالوں کے حقوق کی بات کرتا تھا۔ یہ لنکن کی سیاست کے ابتدائی دن تھے‘وہ گوروں سے خطاب کرنے جا رہا تھا اور اس کی تقریر کا آغاز ہی کالوں کے حقوق سے ہو رہا تھا چنانچہ اس کے دوست ہرن ڈان نے اس سے یہ فقرہ کاٹ دینے کی درخواست کی لنکن نے پوچھا ”کیا میری بات غلط ہے؟“ ہرن ڈان نے کہا ”نہیں‘ تمہاری بات تو درست ہے لیکن یہ درست بات کہنے کا وقت نہیں“ لنکن مسکرایا اوراس نے جواب دیا ”سچ کیلئے مناسب وقت کا انتظار دکاندار کرتے ہیں‘ سیاستدان یا لیڈر نہیں۔ ہو سکتا ہے اس تقریر سے میں یہ الیکشن ہار جاﺅںلیکن میرا ضمیر مطمئن رہے گا“ بعدازاں لنکن نے یہ تقریر کی اور اس تقریر کے ری ایکشن میں اس کی پاپولیرٹی کا گراف بہت نیچے چلا گیالیکن اس نے سچ بولنا ترک نہیں کیا یہاں تک کہ لنکن امریکا کا صدر بن گیا اور اس کے حلف کی تقریب میں پہلی بار سیاہ فاموں نے وائٹ ہاﺅس میں قدم رکھا۔

خیالات میں ایمانداری اچھی سیاست اور اچھے سیاستدانوں کا پہلا اصول ہوتا ہے۔ جو لوگ سیاسی مفاہمت‘ نظریہ ضرورت مناسب وقت اور قوم کے وسیع تر مفاد جیسی اصطلاحات کو بنیاد بنا کر اپنے موقف کو شفٹ کرتے رہتے ہیں‘ جو صبح کسی شخص کو دشمن کہتے ہیں اور رات کو اسی شخص کو دوست بنا لیتے ہیں یہ دکاندار تو ہو سکتے لیکن لیڈر اور سیاستدان نہیں۔

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



کام یابی کے دو فارمولے


کمرہ صحافیوں سے بھرا ہوا تھا‘ دنیا جہاں کا میڈیا…

وزیراعظم بھینسیں بھی رکھ لیں

جمشید رتن ٹاٹا بھارت کے سب سے بڑے کاروباری گروپ…

جہانگیری کی جعلی ڈگری

میرے پاس چند دن قبل ایک نوجوان آیا‘ وہ الیکٹریکل…

تاحیات

قیدی کی حالت خراب تھی‘ کپڑے گندے‘ بدبودار اور…

جو نہیں آتا اس کی قدر

’’آپ فائز کو نہیں لے کر آئے‘ میں نے کہا تھا آپ…

ویل ڈن شہباز شریف

بارہ دسمبر جمعہ کے دن ترکمانستان کے دارالحکومت…

اسے بھی اٹھا لیں

یہ 18 اکتوبر2020ء کی بات ہے‘ مریم نواز اور کیپٹن…

جج کا بیٹا

اسلام آباد میں یکم دسمبر کی رات ایک انتہائی دل…

عمران خان اور گاماں پہلوان

گاماں پہلوان پنجاب کا ایک لیجنڈری کردار تھا‘…

نوٹیفکیشن میں تاخیر کی پانچ وجوہات

میں نریندر مودی کو پاکستان کا سب سے بڑا محسن سمجھتا…

چیف آف ڈیفنس فورسز

یہ کہانی حمود الرحمن کمیشن سے شروع ہوئی ‘ سانحہ…