سچن ٹنڈولکر کو ٹیسٹ اور ایک روزہ کرکٹ میں سب سے زیادہ رنز اور سب سے زیادہ سنچریاں بنانے کا ریکارڈ حاصل ہے اور اس ریکارڈ کو توڑنا آسان ہی نہیں بلکہ ناممکن بھی دکھائی دیتا ہے۔دنیا کے ہر بڑے کھلاڑی پر برا وقت بھی آتا ہے جب وہ رنز نہیں کر پا رہا ہوتا‘ ایسا ہی سچن ٹنڈولکر کے ساتھ بھی ہوا‘ سچن ٹنڈولکر بہت پریشان تھے‘ان سے رنز نہیں ہو پا رہے تھے‘
سچن کو اپنے کیریئر میں بیٹنگ کے دوران ایک ایسے مسئلے کا سامنا تھا جس سے وہ لاعلم تھے لیکن انہیں ایک ہوٹل کے بیرے نے ان کی توجہ ایک ایسے مسئلے کی طرف دلائی جس کے باعث وہ اس پر قابو پانے میں کامیاب ہوئے۔ ایک انٹرویو میں سچن ٹنڈولکر نے انکشاف کرتے ہوئے کہنا تھا کہ اگر آپکھلے دماغ کے مالک ہیں تو آپ بہت ساری چیزیں بہتر کرسکتے ہیں‘ٹنڈولکر نے کہا کہ میں اپنے کیریئر کے حوالے سے پریشان تھا‘ میری فارم بہت بری تھی‘ میرا بلا رنز نہیں اگل رہا تھا‘ مجھے لگتا تھا کہ میرا کیریئر ختم ہوگیا‘ سچن کا کہنا تھا کہ ان دنوں میں ایک دفعہ چنائی کے ہوٹل میں ٹھہرا ہوا تھا‘ ایک بیرا میرے پاس آیا اور کہنے لگا‘ اگر آپ برانہ منائیں اور ناراض نہ ہوں تو میں آپ سے کچھ کہنا چاہتا ہوں‘ میں نے ان سے بات کو جاری رکھنے کو کہا تو وہ کہنے لگا کہ میری کہنی میں لگا ہوا گارڈ میرے بیٹ کو گھومنے سے روکتا ہے اور وہ سو فی صد درست کہہ رہا تھا۔عظیم بلے باز نے اس کے مشورے پر عمل کرتے ہوئے اپنے کہنی کے گارڈ کو ازسرنو ترتیب دیا۔ان کا کہناتھا کہ میں جانتا تھا کہ مجھے دشواری پیش آرہی ہے لیکن میں نے کبھی اپنے طورپر ایسا نہیں سوچا تھا اور چند برسوں بعد میری کہنی پر کئی دفعہ چوٹ لگی اور اس سے درد محسوس ہوا تو تب مجھے احساس ہوا کہ میں میری کہنی کا گارڈ ٹھیک نہیں ہے۔ٹیسٹ کرکٹ میں 51 اور ایک روزہ کرکٹ میں 49 سنچریوں کا ریکارڈ بنانے والے ٹنڈولکر نے ہوٹل کے بیرے کے مشورے پر عمل کرتے ہوئے اس خامی کو دور کردیا۔
ایک روزہ کرکٹ میں ریکارڈ 18 ہزار 426 رنز بنانے والے سابق بلے باز نے کہا کہ میں نے فوری طور پر اپنی کہنی کے گارڈ کو دوبارہ ترتیب دیا کیونکہ مجھے اس کو دوبارہ کھولنے اور کام کرنے کی ضرورت پڑتی تھی اور دوسری طرف چوٹ سے بچنے کے لیے فائبر کو ٹھونسنا پڑتا تھا۔ٹنڈولکر نے ایک ایسے آدمی کے مشورے پر عمل کرتے ہوئے سنچریاں بنانے کے لیے آسانی پیدا کی جس کو بین الاقوامی کرکٹ کا کوئی تجربہ نہیں تھا۔ٹنڈولکر کا کہنا تھا کہ ایک پان والے سے لے کر ایک بڑی کمپنی کے مالک تک ہرکوئی آپ کو مشورے دے گا لیکن ان مشوروں کے لیے آپ دماغ کو کھلا رکھیں تو آپ ہر کسی سے کچھ نہ کچھ سیکھ سکتے ہیں۔