اس فیاضی کے ساتھ حد درجہ بے نیاز اور زاہد واقع ہوئے تھے کہ کبھی کسی کے سامنے دست سوال دراز نہیں کیا لوگ خدمت بھی کرنا چاہتے تو آپ قبول نہ کرتے، عبدالعزیز بن ہارون نے ایک مرتبہ لکھ بھیجا کہ آپ اپنی ضروریات کی اطلاع مجھ کو دیا کریں ان کو جواب میں لکھا کہ جن کی پرورش تمہارے ذمہ ہے ان کی امداد کرو اور اوپر کا ہاتھ نیچے کے ہاتھ سے بہتر ہے اوپر کے ہاتھ سے مراد دینے والا اور نیچے کے مراد سے لینے والا ہے۔