بدھ‬‮ ، 31 دسمبر‬‮ 2025 

مہمانی تین دن ہوتی ہے

datetime 9  جون‬‮  2017 |

عطاء کہتے ہیں کہ ایک دفعہ ابن عمرؓ نے مجھ سے دو ہزار درہم قرض لئے، جب ادا کئے تو دو سو زیادہ آئے میں نے واپس کرنا چاہا تو کہا تمہی لے لو۔ اسی طریقہ سے ایک مرتبہ ایک اور رقم کسی سے قرض لی جب واپس کی تو مقروض کے درہم سے زیادہ کھرے درہم ادا کئے، قرض خواہ نے کہا کہ یہ درہم میرے درہموں سے زیادہ کھرے ہیں فرمایا عمداً ایسا کیا تھا، آپ کے غلام نافع کا بیان ہے کہ ایک مرتبہ بیس ہزار درہم ایک

وقت تقسیم کر دیئے، بعد میں جو لوگ آئے ان کو ان لوگوں سے قرض لے کر دیئے، اکثر روزہ رکھتے تھے لیکن اگر کوئی مہمان آ جاتا تو افطار کرتے کہ مہمان کی موجودگی میں روزہ رکھنا فیاضی سے بعید ہے۔ اصول یہ ہے کہ جہاں مہمان جائے تین دن کی مسنون مہمانی کے بعد اپنا سامان خود کرے۔ چنانچہ حضرت عبداللہ بن عمرؓ جب مکہ جاتے تو عبداللہ بن خالد کے گھر ٹھہرتے تھے لیکن تین دن کے بعد اپنی جملہ ضروریات بازار سے پوری کرتے تھے۔

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



کام یابی کے دو فارمولے


کمرہ صحافیوں سے بھرا ہوا تھا‘ دنیا جہاں کا میڈیا…

وزیراعظم بھینسیں بھی رکھ لیں

جمشید رتن ٹاٹا بھارت کے سب سے بڑے کاروباری گروپ…

جہانگیری کی جعلی ڈگری

میرے پاس چند دن قبل ایک نوجوان آیا‘ وہ الیکٹریکل…

تاحیات

قیدی کی حالت خراب تھی‘ کپڑے گندے‘ بدبودار اور…

جو نہیں آتا اس کی قدر

’’آپ فائز کو نہیں لے کر آئے‘ میں نے کہا تھا آپ…

ویل ڈن شہباز شریف

بارہ دسمبر جمعہ کے دن ترکمانستان کے دارالحکومت…

اسے بھی اٹھا لیں

یہ 18 اکتوبر2020ء کی بات ہے‘ مریم نواز اور کیپٹن…

جج کا بیٹا

اسلام آباد میں یکم دسمبر کی رات ایک انتہائی دل…

عمران خان اور گاماں پہلوان

گاماں پہلوان پنجاب کا ایک لیجنڈری کردار تھا‘…

نوٹیفکیشن میں تاخیر کی پانچ وجوہات

میں نریندر مودی کو پاکستان کا سب سے بڑا محسن سمجھتا…

چیف آف ڈیفنس فورسز

یہ کہانی حمود الرحمن کمیشن سے شروع ہوئی ‘ سانحہ…