حضرت عمرؒ نے حضرت محمد بن کعب قرظیؒ سے فرمایا کہ مجھے ایسی حدیث سناؤ جس کو تم حضرت ابن عباسؓ سے روایت کرتے ہو۔ آپؒ نے عرض کیا کہ جی ہاں! ہمیں ابن عباسؓ نے بتایا کہ رسول اللہؐ نے فرمایا ’’ہر چیز کے لیے ایک عظمت ہوتی ہے اور سب سے بہتر اور باعظمت بیٹھنا وہ ہے جو قبلہ رخ بیٹھے، اور امانت کے ساتھ بیٹھے، اور تم سونے والے یا باتیں کرنے والے کے پیچھے نماز نہ پڑھو، اور سانپ اور بچھو کو مار ڈالو، اگرچہ تم اپنی نماز کی حالت میں ہی کیوں نہ ہو۔‘‘
اور جو شخص اپنے بھائی کے خط کو بغیر اس کی اجازت کے دیکھے گا تو گویا وہ آگ میں دیکھ رہا ہے اور جس کو یہ پسند ہو کہ وہ سب سے زیادہ باعزت بن جائے تو اس کو چاہیے کہ اللہ تعالیٰ سے ڈرتا رہے اور جس کو یہ پسند ہو کہ وہ سب سے زیادہ مال دار بن جائے تو اس کو چاہیے کہ وہ اس چیز پر زیادہ بھروسہ کرے جو اللہ تعالیٰ کے قبضے میں ہے بنسبت اس چیز کے جو اس کے قبضے میں ہے، یعنی اللہ تعالیٰ جتنا رزق دیں اس پر اکتفا کرے اور راضی رہے اور ثواب آخرت کی امید رکھے۔