قدرت اللہ شہاب کی بیگم ڈاکٹر عفت لندن کے ایک ہوٹل میں بیٹھی تھیں۔ اسی ٹیبل پر ایک فوجی افسر وردی پہنے بیٹھا تھا۔ فوجی افسر نے ڈاکٹر عفت سے پوچھا : لیڈی! آپ مسلمان ہیں؟انہوں نے جواب دیا جی الحمدللہ !اللہ کا احسان ہے میں مسلمان ہوں۔
فوجی نے دائیں بائیں دیکھا اور بولا : کیا میں آپ سے ایک بات پوچھ سکتاہوں ؟ ڈاکٹر عفت نے شائستگی سے جواب دیا‘ جی ضرور پوچھئے۔فوجی بولا:آپ مسلمان سور کا گوشت کیوں نہیں کھاتے ؟اس میں کیا برائی ہے‘ڈاکٹر عفت نے یہ سنا تو ان کے چہرے پر مسکراہٹ پھیل گئی اور بولیں‘ ہم لوگ اس لئے سور کا گوشت نہیں کھاتے کہ یہ ہمارے پیارے رب کا حکم ہے‘ اللہ رب العزت نے ہمیں قرآن میں حکم دے دیا کہ سور کا گوشت مت کھاﺅ۔ فوجی بولا:اس حکم کے پیچھے کیا دلیل ہے؟ڈاکٹر عفت نے انتہائی متانت سے جواب دیا : آپ فوجی ہو کر حکم کے مفہوم کو نہیں جانتے ‘ ایک فوجی سے بڑھ کر حکم کی عظمت کو کون سمجھ سکتا ہے‘ مجھے حیرت ہے کہ ایک فوجی حکم کی عظمت کو نہیں جان پا رہا بہرحال میں آپ سے اتنا ہی کہوں گی کہ حکم دلیل اور مصلحت سے بے نیاز ہوتا ہے۔