حضرت ابن عمرؓ فرماتے ہیں ایک مرتبہ میں نے کچھ اونٹ خریدے اور ان کو بیت المال کی چراگاہ میں چھوڑ آیا جب وہ خوب موٹے ہو گئے تو میں انہیں بیچنے کے لئے بازار لے آیا اتنے میں حضرت عمرؓ بھی بازار تشریف لے آئے ۔ انہوں نے پوچھا یہ اونٹ کس کے ہیں؟ لوگوں نے انہیں بتایا کہ یہ حضرت عبداللہ بن عمرؓ کے ہیں، فرمانے لگے اے عبداللہ بن عمرؓ! واہ واہ! میں دوڑتا ہوا آیا اور میں نے عرض کیا امیرالمومنین!َ کیا بات
ہے؟ آپ نے فرمایا یہ اونٹ کیسے ہیں؟ میں نے عرض کیا میں نے یہ اونٹ خریدے تھے اور بیت المال کی چراگاہ میں چرنے کے لئے بھیجے تھے تاکہ میں دوسرے مسلمانوں کی طرح انہیں بیچ کر نفع حاصل کروں۔ حضرت عمرؓ نے فرمایا ہاں بیت المال کی چراگاہ میں لوگ ایک دوسرے کو کہتے ہوں گے امیرالمومنین کے بیٹے کے اونٹوں کو چراؤ اور پانی پلاؤ۔ اے عبداللہ بن عمرؓ ان اونٹوں کو بیچو اور تم نے جتنی رقم میں خریدے تھے وہ تو تم لے لو او رباقی زائد رقم مسلمانوں کے بیت المال میں جمع کرا دو۔