بدھ‬‮ ، 31 دسمبر‬‮ 2025 

اصولِ معیشت

datetime 7  جون‬‮  2017 |

حضرت عمر بن عبدالعزیزؒ نے ظلم و جور کے انسداد کے سلسلہ میں ایک اقدام یہ کیا کہ آپؒ نے تاجروں پر پابندی لگا دی تھی کہ وہ حد سے زیادہ منافع نہ لیں لیکن آپ نے اس پر کوئی سزا مقرر نہ کی اور آپ زیادہ منافع سے نفرت تو کرتے تھے لیکن سزا نہ دیتے۔ آپ نے جب اسامہ بن زید تنوخی کو مصر کا گورنر بنایا تو اس نے اپنی گورنری کے زمانے میں موسیٰ ابن مروان سے بیس ہزار دینار کی مرچیں خریدیں اور اسامہ بن زید نے انہیں ایک گودام میں محفوظ کر دیا۔ اسامہ نے یہ مرچیں ولید بن عبدالملک کے لیے خریدی تھیں تاکہ انہیں ہدیہ کے طور پر شاہ روم کے پاس بھیجے لیکن جب حضرت عمر بن عبدالعزیزؒ خلیفہ ہو گئے

تو موسیٰ بن مروان نے ان مرچوں کی قیمت کا مطالبہ کیا۔ موسیٰ بن مروان نے ایک روز حضرت عمرؒ سے درخواست کی کہ آپ حیان بن سریح کو لکھ کر دیں کہ وہ بیس ہزار دینار مجھے دے دیں جو مرچوں کی قیمت ہے۔ حضرت عمرؒ نے پوچھا: یہ بیس ہزار دینار کس کے ہیں؟ اس نے کہا: میرے ہیں۔ پوچھا: تمہارے پاس اتنی رقم کہاں سے آئی؟ موسیٰ نے کہا: میں تاجر ہوں۔ آپ نے اسے ایک چھڑی سے ملا کر فرمایا: تاجر فاجر ہوتا ہے اور فاجر جہنمی ہے۔ پھر فرمایا کہ حیان کو لکھ دو کہ اس کی رقم دے دے۔ موسیٰ کہتے ہیں کہ میں اس واقعہ کے بعد آپ کے پاس نہیں گیا اور آپ نے اپنے دربان کو حکم دیا کہ وہ میرے پاس نہ آئے۔

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



کام یابی کے دو فارمولے


کمرہ صحافیوں سے بھرا ہوا تھا‘ دنیا جہاں کا میڈیا…

وزیراعظم بھینسیں بھی رکھ لیں

جمشید رتن ٹاٹا بھارت کے سب سے بڑے کاروباری گروپ…

جہانگیری کی جعلی ڈگری

میرے پاس چند دن قبل ایک نوجوان آیا‘ وہ الیکٹریکل…

تاحیات

قیدی کی حالت خراب تھی‘ کپڑے گندے‘ بدبودار اور…

جو نہیں آتا اس کی قدر

’’آپ فائز کو نہیں لے کر آئے‘ میں نے کہا تھا آپ…

ویل ڈن شہباز شریف

بارہ دسمبر جمعہ کے دن ترکمانستان کے دارالحکومت…

اسے بھی اٹھا لیں

یہ 18 اکتوبر2020ء کی بات ہے‘ مریم نواز اور کیپٹن…

جج کا بیٹا

اسلام آباد میں یکم دسمبر کی رات ایک انتہائی دل…

عمران خان اور گاماں پہلوان

گاماں پہلوان پنجاب کا ایک لیجنڈری کردار تھا‘…

نوٹیفکیشن میں تاخیر کی پانچ وجوہات

میں نریندر مودی کو پاکستان کا سب سے بڑا محسن سمجھتا…

چیف آف ڈیفنس فورسز

یہ کہانی حمود الرحمن کمیشن سے شروع ہوئی ‘ سانحہ…