حضرت ابوجعفر قاریؒ کہتے ہیں کہ مجھے میرے مالک (عبداللہ بن عیاش بن ابی ربیعتہ المخزومی) نے کہا تم حضرت عبداللہ بن عمرؓ کے ساتھ سفر میں جاؤ اور ان کی خدمت کرو (چنانچہ ان کے ساتھ سفر میں گیا) وہ جب بھی کسی چشمہ پر پڑاؤ ڈالتے تو چشمہ والوں کو اپنے ساتھ کھانے کے لئے بلاتے اور ان کے بڑے بیٹے بھی ان کے پاس آ کر کھانا کھاتے (تو کھانا کم اور آدمی زیادہ ہونے کی وجہ سے) ہر آدمی کو دو یا تین لقمے ملتے
تھے۔ چنانچہ جحفہ مقام پر بھی ان کا قیام ہوا تو وہاں کے لوگ بھی (ان کے بلانے پر) کھانے کے لئے آ گئے۔ اتنے میں کالے رنگ کا ایک ننگا لڑکا بھی آ گیا۔ حضرت ابن عمرؓ نے اس کو بھی بلایا اس نے کہا مجھے تو بیٹھنے کی جگہ نظر نہیں آ رہی ہے۔ یہ سب لوگ بہت مل مل کر بیٹھے ہوئے ہیں حضرت ابوجعفرؒ کہتے ہیں کہ میں نے دیکھا کہ حضرت ابن عمرؓ اپنی جگہ سے تھوڑا سا ہٹ گئے اور اس بچے کو اپنے سینے کے ساتھ لگا کر بٹھا لیا۔