بدھ‬‮ ، 31 دسمبر‬‮ 2025 

منہ سے بولو

datetime 7  جون‬‮  2017 |

ایک آدمی رات کو اکیلے سڑک پر جا رہا تھا اور بہت پریشان تھا۔ راستے میں اس کو ایک سادھو نظر آیا۔ اس نے ایک لمبا سا چغہ پہنا ہوا تھا اور اس کی بہت لمبی سی داڑھی تھی۔ وہ آدمی بہت خوش ہوا اور اس سادھو سے بولا کہ مجھے راستہ دکھاؤ میں بہت مایوس ہوں۔مجھے کچھ سمجھ نہیںآتا کہ میں کیا کروں۔ مجھے کامیابی کی راہ دکھاؤ۔سادھو کچھ نہ بولا اور اس نے دائیں طرف اشارہ کیا۔وہ آدمی جلدی سے اس طرف بھاگنے لگا۔

جب وہ آدھے راستے تک پہنچا تو سامنے ایک گڑھا تھا ۔وہ اندھا دھند بھاگ رہا تھا۔اس نے اندھیرے میں گڑھا وقت پر نہیں دیکھا اور منہ کے بل اس میں جا گرا۔باہر نکلا تو سارے کپڑے میلے ہو چکے تھے اور اس کو کافی خراشیںآئی تھیں۔ وہ لڑکھڑاتا ہوا واپس سادھو کے پاس پہنچا اور بولا کہ ادھر تو ایک کھڈا تھا اور میں گر گیا تھا۔مجھے کامیابی کا صحیح راستہ بتاؤ۔سادھو نے پھر دائیں طرف اشارہ کیا۔ اس شخص نے غور کیا اور اب تھوڑا اور دائیں جانب ایک اور سڑک پر بھاگا۔وہ آدھے راستے میں پہنچا تھا کہ آگے پھر ایک کھائی آگئی ۔اس دفعہ کھائی پہلے سے بہت بڑی تھی۔وہ زور سے اندر گرا اور خون و خون ہو گیا۔ اس کا درد کے مارے برا حال تھا اور اسے سادھو پر بہت غصہ آرہا تھا۔ وہ بمشکل اس کھائی سے ٹخنے رگڑ رگڑ کر باہر نکلا اور خود کو گھسیٹ کر واپس اسی جگہ پہنچا جہاں اسے سادھو ملا تھا۔سادھو کو دیکھتے ہی وہ برس پڑاکہ آپ نے مجھے غلط راستہ کیوں دکھایا۔میری حالت دیکھیں میں کتنا ذخمی ہو گیا ہوں ۔ مجھے سچ بتائیں کہ مجھے کس طرف کامیابی ملے گی۔سادھو نے ایک بار پھر دائیں طرف اشارہ کیا تو وہ آدمی طیش میں حواس باختہ ہو گیا اور زور زور سے چلانے لگا کہ اپنے منہ سے بولو۔بولتے کیوں نہیں ہو کس طرف؟ میری حالت دیکھو۔ سادھو نے بولا کہ تم دونوں دفعہ بالکل ٹھیک سمت میں گئے تھے اور دونوں راستوں پرمشکل آنی تھی۔ اب جدھر جانا ہے جاؤ۔

یاد رکھو کہ پھر سے کھائی آئے گی اور تم اس سے بچ کر آگے نکلو۔کھائی کے فوراً بعد ہی تمہیں کامیابی مل جائے گی۔ تم بار بار آگے جانے کے بجائے واپس لوٹ آتے ہو۔ حاصل سبق جب سب کچھ بیڑا غرق ہو جائے تو سمجھ جاؤ کہ حوصلہ نہیں ہارنا کیونکہ جب سب کچھ بالکل تاریک ہو جائے تو ہی آگے بڑھنا لازمی ہو جاتا ہے۔ چلتے رہو۔ جو روز کا معمول ہے اس پر لگے ر ہو چاہے حالات اتنے خراب ہوں کہ تمہیں لگے کہ اب تم بستر سے اٹھ بھی نہیں سکتے۔

کیونکہ یہ سچ ہے کہ ہر اندھیری رات کے آخر میں سویرا ہے۔ ہر اچھے برے وقت کو ختم ہونا ہے۔ کسی غم یا خوشی، کسی رشتے ناتے، کسی شے کو دوام نہیں ہے۔ سب فانی ہے اور ہر چیز کا ایک وقت مقرر ہے۔ جب سب کچھ اندھیر ہو جائے تو سمجھ جاؤ کہ ہمت ہار دی تو آگے کچھ نہیں ہے لیکن اگر روز کے معمولات جاری رکھے اور خدا سے اچھا گمان رکھا تو سب سے بڑی ناکامی کے فوراً بعد ہی تم اپنی منزل پر پہنچ جاؤ گے۔بس کبھی رکنا نہیں۔

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



کام یابی کے دو فارمولے


کمرہ صحافیوں سے بھرا ہوا تھا‘ دنیا جہاں کا میڈیا…

وزیراعظم بھینسیں بھی رکھ لیں

جمشید رتن ٹاٹا بھارت کے سب سے بڑے کاروباری گروپ…

جہانگیری کی جعلی ڈگری

میرے پاس چند دن قبل ایک نوجوان آیا‘ وہ الیکٹریکل…

تاحیات

قیدی کی حالت خراب تھی‘ کپڑے گندے‘ بدبودار اور…

جو نہیں آتا اس کی قدر

’’آپ فائز کو نہیں لے کر آئے‘ میں نے کہا تھا آپ…

ویل ڈن شہباز شریف

بارہ دسمبر جمعہ کے دن ترکمانستان کے دارالحکومت…

اسے بھی اٹھا لیں

یہ 18 اکتوبر2020ء کی بات ہے‘ مریم نواز اور کیپٹن…

جج کا بیٹا

اسلام آباد میں یکم دسمبر کی رات ایک انتہائی دل…

عمران خان اور گاماں پہلوان

گاماں پہلوان پنجاب کا ایک لیجنڈری کردار تھا‘…

نوٹیفکیشن میں تاخیر کی پانچ وجوہات

میں نریندر مودی کو پاکستان کا سب سے بڑا محسن سمجھتا…

چیف آف ڈیفنس فورسز

یہ کہانی حمود الرحمن کمیشن سے شروع ہوئی ‘ سانحہ…