مسلمانوں کا ایک گروہ حضرت عبدالرحمن بن عوفؓ کے پاس بیٹھا ہوا تھا، لوگ کہنے لگے آپؓ حضرت عمرؓ سے بات کریں۔ انہوں نے ہمیں خوف میں ڈال دیا ہے۔ خدا کی قسم! ہم انہیں نگاہیں بھر کر نہیں دیکھ سکتے۔ حضرت عبدالرحمن بن عوف رضی اللہ عنہ اس مجلس سے اٹھے اور امیرالمومنین حضرت عمر فاروق رضی اللہ عنہ کے پاس گئے اور ان کو سارا واقعہ بتایا تو حضرت عمرؓ نے غضبناک ہوتے ہوئے فرمایا ’’یہ لوگ ایسی
بات کرتے ہیں خدا کی قسم! میں ان کے لئے نرم ہوا حتیٰ کہ اس پر مجھے خدا کا خوف آیا اور میں نے ان پر سختی کی حتیٰ کہ مجھے اس پر بھی خدا کا خوف آیا، خدا کی قسم! مجھے ان لوگوں سے زیادہ خوف ہے، اب اس سے کوئی راہ فرار ہے؟ پھر آپ زار و قطار رونے لگے، آپؓ کے ہونٹ کپکپانے لگے حتیٰ کہ رونے کی وجہ سے آپ کے سینہ سے گونج دار آواز آنے لگی، پھر اپنی چادر گھسیٹتے ہوئے اٹھ کھڑے ہوئے۔ عبدالرحمن بن عوف رضی اللہ عنہ نے کہا آپؓ کے بعد لوگوں کا ستیاناس ہو۔