امام ابن وہب دوسری صدی ہجری کے مشہور محدث اور فقیہ ہیں، فرماتے ہیں، میں نے غیبت سے بچنے کے لئے یہ طریقہ اختیار کیا کہ جس دن کسی کی غیبت کر دیتا، اگلے دن نفس کو سزا دینے کے لئے روزہ رکھ لیتا، لیکن بات بنی نہیں، روزہ رکھنا عادت سی بن گئی اور
سزا کی تلخی کی بجائے اس میں لطف محسوس ہونے لگا، ظاہر ہے جو چیز پرلطف ہو، وہ سزا کیسے ہو سکتی ہے۔ اس لئے میں نے روزہ کی بجائے ہر غیبت کے عوض ایک درہم صدقہ کرنا شروع کیا، یہ سزا نفس کو شاق معلوم ہوئی اور یوں غیبت کے روگ سے نجات ملی۔