حضرت اسامہ بن زید رضی اللہ عنہ کی شخصیت محتاج تعارف نہیں۔ تاریخ اسلامی ہزاروں شخصیات کے کارناموں سے بھری ہوئی ہے لیکن حضرت اسامہ رضی اللہ عنہ کی صدا آج بھی اسی طرح گونج رہی ہے۔ حضرت عمر بن خطاب رضی اللہ عنہ نے اپنے بیٹے عبداللہ رضی اللہ عنہ سے زیادہ ان کا وظیفہ مقرر کیا تو حضرت عبداللہ رضی اللہ عنہ نے کہا ابا جان! آپ نے اسامہ بن زید رضی اللہ عنہ کے چار ہزار اور میرے لئے
تین ہزار وظیفہ مقرر کیا ہے۔ جبکہ ان کے والد کا مقام آپ سے کچھ زیادہ نہیں ہے اور مجھ سے زیادہ ان کا مرتبہ نہیں ہے۔ حضرت عمر رضی اللہ عنہ نے فرمایا کہ بالکل نہیں! ان کے والد، رسول اللہﷺ کو تمہارے باپ سے زیادہ محبوب تھے اور یہ خود رسول اللہﷺ کو تجھ سے زیادہ محبوب تھے۔ (جب یہ بات سنی تو) حضرت عبداللہ بن عمر رضی اللہ عنہما اس وظیفہ پر خوش ہو گئے جو ان کے لئے مقرر ہوا۔