اس بات سے ہر کوئی واقف ہے کہ کِسوہ (غلاف کعبہ) کی تیاری میں سونے اور چاندی استعمال کیا جاتا ہے۔غلاف کعبہ تیار کرنے کے لیے 670 کلو گرام کپڑا لیا جاتا ہے اور اس میں 120 کلو سونا اور 100 کلو چاندی استعمال کی جاتی ہے۔
مختلف ذرائع کے مطابق کِسوہ کا کپڑا اٹلی سے منگوایا جاتا ہے۔ یہ ایک خاص قسم کا کپڑا ہوتا ہے جوکہ خالص ریشم سے تیار کیا جاتا ہے۔ اس کپڑے کو ہر سال سعودی حکومت اٹلی سے منگواتی ہےجس پر سونےاور چاندی سے قرآنی آیات لکھی جاتی ہیں۔غلاف کعبہ کی تیاری کے لیے کارخانہ سن 1346 ہجری میں شاہ عبدالعزیز کے حکم پر قیام کیا گیا۔اس کارخانے کے بننے کے بعدپہلی بار غلاف کعبہ کی تیاری ایک ادارے کی نگرانی میں ہونا شروع ہوئی۔کِسوہ کی تیاری میں تقریباً 8 ماہ لگتے ہیں۔ غلاف کعبہ ہر سال 9 ذالحج کو تبدیل کیا جاتا ہے اور اس کو تبدیل کرتے ہوئے تقریباً 13 گھنٹے لگ جاتے ہیں۔ اس کی تیاری میں سلائی ٹیلروں اور ان کے معاونین سمیت دیگر 100 افراد شامل ہوتے ہیں۔غلاف پر لکھنے والی آیات کی ایک الگ کمیٹی قائم کی گئی ہے جوغلاف پر کی جانے والی کڑھائی کی نگرانی کرتی ہے۔کارخانے میں 210 افراد کام کرتے ہیں،جس میں ٹیلر اور پرنٹر بھی شامل ہیں۔ ان مستقل کاریگروں کے ساتھ مختلف طلباء کو 9 مہینے کا کورس کروایا جاتا ہے جس میں ان کو غلاف کعبہ کی تیاری کے تمام مراحل سے آگاہ کیا جاتا ہے۔غلاف کعبہ کی تیاری کا سلسلہ جو اسلام سے قبل شروع ہوا تھا وہ آج بھی جاری ہے۔