ہفتہ‬‮ ، 02 ‬‮نومبر‬‮ 2024 

’’وہ وقت جب ایک نہایت خوبرو لڑکی نے قائد اعظم کا بوسہ لینے کی کوشش کی ‘‘

datetime 16  مئی‬‮  2017
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک)مادر ملت محترمہ فاطمہ جناح نے اپنی کتاب ’میرا بھائی‘ میں بتاتی ہیں کہ جب قائداعظم محمد علی جناح لندن میں تعلیم کی غرض سے گئے تو وہاں ایک انگریز عورت کے گھر پے انگ گیسٹ کے طور پر رہے۔ مسز بیچ ڈرک ایک مہربان بوڑھی خاتون تھی جس کا کنبہ کافی بڑا تھا۔ وہ قائد کو اپنے بیٹے کی طرح محبت کرتیں اور ان کا بہت خیال رکھتی تھیں۔

مسز ڈریک کی ایک انتہائی حسین وجمیل بیٹی بھی تھی جو تقریباََ قائد کی ہم عمر تھی جو میرے بھائی میں گہری دلچسپی لینے لگ گئی مگر قائد اعلیٰ کردار کے مالک تھے وہ انگریز معاشرے کے اس قسم کے معاشقوں وغیرہ میں خود کو ملوث نہیں کرتے تھے جبکہ مسز ڈریک کی خوبصورت بیٹی قائد کی توجہ حاصل کرنے کیلئے ان کے اردگرد رہنا پسند کرتی اور ان کا دل جیتنے کی کوشش میں لگی رہتی۔قائد بہت جلد محسوس کر گئے کہ مسز ڈریک کی خوبرو بیٹی کیا چاہتی ہے اور وہ ہمیشہ اس کے ساتھ قابل احترام حد تک فاصلہ بنائے رکھتے۔ خوبرو نوجوان مس ڈریک کبھی کبھی اپنے گھر میں مخلوط پارٹیاں بھی منعقد کرتی تھی اور ان مخلوط مغربی طرز کی پارٹیوں میں نوجوان جوڑوں کیلئے خصوصی کھیل کھیلے جاتے جن میں جوڑے کا ایک فرد ہارنے کی صورت میں اپنے پارٹنر کو جرمانے کے طور پر بوسہ دیتا۔ مس ڈریک کی مسلسل کوششوں کے باوجود قائد بوسہ بازی کے اس کھیل میں کبھی شامل نہ ہوئے۔ مادر ملت فاطمہ جناح ؒ بتاتی ہیں کہ ایک مرتبہ قائد نے انہیں بتایا کہ ’’کرسمس کے موقع پر ڈریک خاندان مذہبی تہوار کو روایتی جوش و خروش سے منارہا تھاجیسا کہ عیسائی خاندانوں میں رواج ہے۔ آکاس بیلیس گھروں کے دروازوں پر لٹک رہی تھیں۔ جن کے نیچے عموماََ مخلوط پارٹی میں شامل ہونے والے جوڑے بوس و کنار کرتے تھے۔

میں اس رسم سے باخبر نہیں تھا اور اتفاق سے ایک آکاس بیل کے نیچے کھڑا تھا کہ خوبرومس ڈریک وہاں آگئیں اور مجھ سے لپٹ گئیںاور مجھ سے کہا کہ میں اس کا بوسہ لوں۔ میں نے اسے ڈانٹا اور ایک جھٹکے سے اپنے سے الگ کر دیااور کہا کہ میں ایک مسلمان ہوں اورہمارے معاشرے میں نہ تو ایسا کیا جاتا ہے اور نہ ہی اس کی اجازت ہے۔ قائدؒ بتاتے ہیں کہ مجھے خوشی تھی کہ میں اس کے ساتھ اس انداز میں پیش آیا تھا، کیونکہ اس روز کے بعد مجھے اس کی جانب سے اس طرح کے روئیے کا سامنا نہیں کرنا پڑا اور ایک بہت بڑی الجھن سے نجات مل گئی۔

موضوعات:



کالم



آرٹ آف لیونگ


’’ہمارے دادا ہمیں سیب کے باغ میں لے جاتے تھے‘…

عمران خان ہماری جان

’’آپ ہمارے خان کے خلاف کیوں ہیں؟‘‘ وہ مسکرا…

عزت کو ترستا ہوا معاشرہ

اسلام آباد میں کرسٹیز کیفے کے نام سے ڈونٹس شاپ…

کنفیوژن

وراثت میں اسے پانچ لاکھ 18 ہزار چارسو طلائی سکے…

ملک کا واحد سیاست دان

میاں نواز شریف 2018ء کے الیکشن کے بعد خاموش ہو کر…

گیم آف تھرونز

گیم آف تھرونز دنیا میں سب سے زیادہ دیکھی جانے…

فیک نیوز انڈسٹری

یہ جون 2023ء کی بات ہے‘ جنرل قمر جاوید باجوہ فرانس…

دس پندرہ منٹ چاہییں

سلطان زید بن النہیان یو اے ای کے حکمران تھے‘…

عقل کا پردہ

روئیداد خان پاکستان کے ٹاپ بیوروکریٹ تھے‘ مردان…

وہ دس دن

وہ ایک تبدیل شدہ انسان تھا‘ میں اس سے پندرہ سال…

ڈنگ ٹپائو

بارش ہوئی اور بارش کے تیسرے دن امیر تیمور کے ذاتی…