ہفتہ‬‮ ، 23 ‬‮نومبر‬‮ 2024 

’’ کیا آپ کے ہندوستان میں میرے نبیؐ کا روضہ ملے گا ؟ ‘‘

datetime 13  مئی‬‮  2017
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

شیخ الاسلام حضرت علامہ ظفر احمدعثمانی رحمہ اللہ علیہ فرماتے ہیں کہ میں اس زمانہ میںحج کے بعد مدینہ منور ہ گیا ۔ ہم لوگوں نے کھانا کھانے کے بعد دستر خوان کو لے کر ایک ڈھیر پر جھاڑ دیا تاکہ روٹی کے بچے ٹکڑوں اور ہڈیوں کو جانور کھا جائیں۔ تھوڑی دیر کے بعد جب میں اپنے کمرے سے باہر نکلا تو یہ دیکھ کر حیران رہ گیا کہ ایک خوبصورت نو سال کا بچہ ان ٹکڑوں کو چن چن کر کھا رہا ہے مجھے سخت افسوس ہوا۔

بچے کو ساتھ لے کر قیام گاہ میں آیا اور اسے پیٹ بھر کے کھانا کھلایا کیونکہ میں ایسی ہستی کے شہر میں تھا جو غریبوں کا والی اور غلاموں کا مولیٰ تھا۔۔ میرے اس برتائو کو دیکھ کر بچہ بے حد متاثر ہوا ۔ میں نے چلتے وقت اس سے کہا کہ بیٹے تمہارے والد کیا کرتے ہیں؟ اس نے کہا کہ میں یتیم ہوں۔۔میں نے کہا بیـٹے میرے ساتھ ہندوستان چلو گے؟ وہاں میں تم کو اچھے اچھے کھانے کھلائوں گا۔۔ عمدہ عمدہ کپڑے پہنائوں گا۔۔ اپنے مدرسے میں تعلیم دوں گا۔۔ جب تم عالم فاصل ہو جائے گے تو میں خود تم کو یہاں لے کر آئوں گا اور تمہیں تمہاری والدہ کے سپرد کردوں گا۔ تم جائو اپنی والدہ سے اجازت لے کر اائو۔ لڑکا بہت خوش ہوا اور اچھلتا کودتا اپنی والدہ کے پاس گیا۔۔ وہ بیچاری بیوہ دوسرے بچوں کے اخراجات سے پہلے ہی پریشان تھی اس نے فوراََ اجازت دے دی۔ بچہ فوراََ آیا اور مولانا کو بتایا کہ میں آپ کے ساتھ جائوں گا۔ میری ماں نے اجازت دے دی ہے پھر پوچھنے لگا کہ آپ کے شہر میں چنے ملتے ہیں؟مولانا عثمانیؒ نے بتایا یہ ساری چیزی وافر مقدار میں تمہیں ملیں گی۔۔ مولانا کا بیان ہے کہ میری انگلی پکڑے پکڑے مسجد نبوی ﷺ میں وہ میرے ساتھ آیا اور ٹھٹھک کر رہ گیا۔۔

سرکار دو عالم ﷺ کے روضہ مبارک کو دیکھا اور مسجد کے دروازے کو۔۔ اور پوچھا کیا کہ بابا یہ دروازہ اور روضہ بھی وہاں ملے گا؟ میں نے اس سے کہا کہ بیٹا اگر یہ وہاں مل جاتا تو میں کیوں آتا۔۔ لڑکے کے چہرے کا رنگ بدل گیا۔۔ میری انگلی چھوڑ دی، بابا تم جائو۔۔ اگر یہ نہیں ملے گا تو میں ہر گز ہر گز اس دروازے کو چھوڑ کر نہیں جائوں گا۔۔ بھوکا رہوں گا۔۔ پیاسا رہوں گا۔۔ اس دروازہ کو دیکھ کر میں اپنی بھوک اور پیاس بجھاتا رہوں گا۔ جس طرح آج تک بجھاتا رہا ہوں۔۔ یہ کہہ کر بچہ رونے لگااور اس کے عشق کو دیکھ کر میں بھی رونے لگ گیا۔‎

موضوعات:



کالم



ہم سموگ سے کیسے بچ سکتے ہیں (حصہ دوم)


آب اب تیسری مثال بھی ملاحظہ کیجیے‘ چین نے 1980ء…

ہم سموگ سے کیسے بچ سکتے ہیں؟

سوئٹزر لینڈ دنیا کے سات صاف ستھرے ملکوں میں شمار…

بس وکٹ نہیں چھوڑنی

ویسٹ انڈیز کے سر گارفیلڈ سوبرز کرکٹ کی چار سو…

23 سال

قائداعظم محمد علی جناح 1930ء میں ہندوستانی مسلمانوں…

پاکستان کب ٹھیک ہو گا؟

’’پاکستان کب ٹھیک ہوگا‘‘ اس کے چہرے پر تشویش…

ٹھیک ہو جائے گا

اسلام آباد کے بلیو ایریا میں درجنوں اونچی عمارتیں…

دوبئی کا دوسرا پیغام

جولائی 2024ء میں بنگلہ دیش میں طالب علموں کی تحریک…

دوبئی کاپاکستان کے نام پیغام

شیخ محمد بن راشد المختوم نے جب دوبئی ڈویلپ کرنا…

آرٹ آف لیونگ

’’ہمارے دادا ہمیں سیب کے باغ میں لے جاتے تھے‘…

عمران خان ہماری جان

’’آپ ہمارے خان کے خلاف کیوں ہیں؟‘‘ وہ مسکرا…

عزت کو ترستا ہوا معاشرہ

اسلام آباد میں کرسٹیز کیفے کے نام سے ڈونٹس شاپ…