جمعہ‬‮ ، 04 جولائی‬‮ 2025 

مسجد نبوی ؐمیں موجود “ریاض الجنتہ” کے بارے میں ایمان افروز معلومات

datetime 15  مارچ‬‮  2017
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک) مسجد نبوی مسلمانوں کے لیے خانہ کعبہ کے بعد سب سے مقدس اور پرکشش مقام ہے۔ مسجد نبوی قدیم و جدید فن تعمیر کا انتہائی دلآویز سنگم ہے۔ مسجد کا سرسبزو شاداب حصہ ریاض الجنتہ وہ جگہ ہے جہاں کبھی اصل مسجد نبوی ہوا کرتی تھی۔ مورخین بیان کرتے ہیں کہ

مسجد کا محراب،جس کا رخ خانہ کعبہ کی طرف تھا، اس اصل مسجد نبوی کے شمال میں بالکل آخری حصے میں، عثمانی دروازے کے بالکل مخالف سمت میں، مسجد کے پانچویں ستون کے ساتھ ملحق اور ستونِ عائشہؓ کے شمال میں واقع تھا۔ جب رسول اللہؐ اور ان کے صحابہ کرامؓ مکہ المکرمہ سے ہجرت کرکے مدینہ المنورہ آئے تو وہ یروشلم کی طرف رخ کرکے نماز ادا کرتے تھے، جو ہمارا قبلہ اول تھا۔ اس کے بعد رسول اللہ ؐ کو دوران نماز اللہ تعالیٰ کی طرف سے اپنا رخ خانہ کعبہ کی طرف موڑنے کا حکم ہوا۔ چنانچہ قبلہ تبدیل ہونے کے بعد رسول اللہ ؐ نے مسجد نبوی کا محراب شمال سے جنوب میں منتقل کر دیا اور دو سے چار ماہ تک ستونِ عائشہؓ کے پاس نماز ادا کرتے رہے۔ اس کے بعد انہوں نے محراب کو تھوڑا آگے بڑھا دیااور چند روز تک کسی اور ستون کے پاس نماز ادا کی جہاں بعدازاں محراب بنا دیا گیا۔ تیسرے امیرالمومنین حضرت عمرفاروقؓ نے اپنے دور میں محراب کو جنوب میں مزید

آگے بڑھا دیا۔ رسول اللہؓ اور چاروں خلفائے راشدین کے ادوار میں مسجد نبوی کا محراب مخروطی نہیں تھا۔ مورخین بتاتے ہیں کہ مسجد کا پہلا مخروطی محراب بنوامیہ کے دورحکمرانی میں بنایا گیا۔ مختلف ادوارکے حکمرانوں نے مسجدنبوی میں مختلف محراب قائم کیے۔ ان میں ایک ’’الرواضہ محراب‘‘ہے

جو منبر کے بائیں طرف واقع ہے۔ عثمانی محراب مسجد کی مشرقی دیوار کے ساتھ ہے جہاں اس وقت مسجد نبوی کے امام کھڑے ہوتے اور امامت کرواتے ہیں۔ ایک السلیمانی محراب ہے جو حنفی محراب کے نام سے بھی معروف تھا۔ یہ محراب بھی منبر کے بائیں طرف واقع ہے۔۔

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



وائے می ناٹ


میرا پہلا تاثر حیرت تھی بلکہ رکیے میں صدمے میں…

حکمت کی واپسی

بیسویں صدی تک گھوڑے قوموں‘ معاشروں اور قبیلوں…

سٹوری آف لائف

یہ پیٹر کی کہانی ہے‘ مشرقی یورپ کے پیٹر کی کہانی۔…

ٹیسٹنگ گرائونڈ

چنگیز خان اس تکنیک کا موجد تھا‘ وہ اسے سلامی…

کرپٹوکرنسی

وہ امیر آدمی تھا بلکہ بہت ہی امیر آدمی تھا‘ اللہ…

کنفیوژن

وراثت میں اسے پانچ لاکھ 18 ہزار چارسو طلائی سکے…

دیوار چین سے

میں دیوار چین پر دوسری مرتبہ آیا‘ 2006ء میں پہلی…

شیان میں آخری دن

شیان کی فصیل (سٹی وال) عالمی ورثے میں شامل نہیں…

شیان کی قدیم مسجد

ہوکنگ پیلس چینی سٹائل کی عمارتوں کا وسیع کمپلیکس…

2200سال بعد

شیان بیجنگ سے ایک ہزار اسی کلومیٹر کے فاصلے پر…

ٹیرا کوٹا واریئرز

اس کا نام چن شی ہونگ تھا اوروہ تیرہ سال کی عمر…