اتوار‬‮ ، 16 جون‬‮ 2024 

ملا عمر

datetime 16  فروری‬‮  2017
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

میرے ایک دوست ملا عمر صاحب سے اس وقت ملے تھے جس وقت وہ کابل فتح کر چکے تھے اور اسکی افغانستان پر حکومت تھی ۔ اس ملاقات کا احوال دلچسپی سے خالی نہیں ۔۔۔۔۔۔۔۔۔!!!
وہ کہتے ہیں کہ جب میں اس سے ملنے گیا تو وہ اس وقت بھی صدارتی محل استعمال نہیں کر رہے تھے اور کابل شہر سے ذرا باہر ایک ایسے حجرے میں قیام تھا جو بلکل کچا تھا ۔ اس میں ایک بہت ہی لمبا برآمدہ تھا اور اسکا دروازہ ٹین کے ڈبے جوڑ کر بنایا گیا تھا ۔۔!
وہ جب پوچھتے پوچھتے اس حجرے تک پہنچا تو اس نے دیکھا کہ حجرے پر صرف ایک ہی دربان کھڑا ہے جس کے پاس کلاشنکوف تھی ۔ دربان نے آمد کی غرض و غائت پوچھی ۔ اس نے ملا عمر صاحب سے ملنے کی درخواست کی ۔ وہ اس کو اندر لے گیا اور ایک چارپائی پر بیٹھا کر انتظار کرنے کا کہا کہ ملا عمر صاحب کسی کام سے گئے ہیں تھوڑی دیر میں آجائیں گے۔۔۔۔۔!!
تھوڑی دیر بعد اس نے حجرے میں ایک پھٹیچر سی موٹر سائکل پر سوار ایک شخص کو اندر آتے دیکھا جس کے ہاتھ موبل آئل یا تیل میں لتھڑے ہوئے تھے ۔ دربان جلدی سے دوڑ کر گیا اور ایک لوٹے میں پانی بھر کر لے آیا اور ہاتھ دھونے کے لیے مذکورہ شخص کو پانی ڈالنے لگا ۔ جب وہ ہاتھدھو چکا تو دربان نے مجھ سے کہا کہ ” یہ ملا عمر صاحب ہیں ”
وہ شخص بیان کرتا ہے کہ میں حیران رہ گیا تھا ۔ میں نے اس سے حیرت کے عالم میں پوچھا کہ ” امیر صاحب آپ کہاں گئے تھے اور یہ ہاتھوں پر سیاہ تیل کیسا لگا ہے ؟”
وہ کہتے ہیں کہ ملا عمر صاحب نے جواب دیا کہ دراصل میں اپنی حکومت سے تنخواہ نہیں لیتا ۔ میں انجن وغیرہ کا کام جانتا ہوں اور لوگوں کے جنریٹر وغیرہ ٹھیک کر کے اپنی مزدوری بنا لیتا ہوں ۔ یہ میں کسی کا جنریٹر ٹھیک کرنے گیا تھا ۔
یہ وہ شخص ہے جس کی ہیبت سے اس وقت پورا امریکہ اور مغرب لرزہ براندام ہے ۔ جو اس وقت دنیا کی چالیس بڑی طاقتوں کے سامنے سینہ تان کر کھڑا ہے اور اللہ نے ان سب طاقتوں کو اس کے سامنے ذلیل کر دیا ہے ۔ ایک ایسا افسانوی کردار جو اس جدید دور میں کئی سال تک ایک ملک کا بادشاہ رہا لیکن اسکی ایک بھی تصویر دستیاب نہیں ۔۔!!

موضوعات:



کالم



صدقہ‘ عاجزی اور رحم


عطاء اللہ شاہ بخاریؒ برصغیر پاک و ہند کے نامور…

شرطوں کی نذر ہوتے بچے

شاہ محمد کی عمر صرف گیارہ سال تھی‘ وہ کراچی کے…

یونیورسٹیوں کی کیا ضرروت ہے؟

پورڈو (Purdue) امریکی ریاست انڈیانا کا چھوٹا سا قصبہ…

کھوپڑیوں کے مینار

1750ء تک فرانس میں صنعت کاروں‘ تاجروں اور بیوپاریوں…

سنگ دِل محبوب

بابر اعوان ملک کے نام ور وکیل‘ سیاست دان اور…

ہم بھی

پہلے دن بجلی بند ہو گئی‘ نیشنل گرڈ ٹرپ کر گیا…

صرف ایک زبان سے

میرے پاس چند دن قبل جرمنی سے ایک صاحب تشریف لائے‘…

آل مجاہد کالونی

یہ آج سے چھ سال پرانی بات ہے‘ میرے ایک دوست کسی…

ٹینگ ٹانگ

مجھے چند دن قبل کسی دوست نے لاہور کے ایک پاگل…

ایک نئی طرز کا فراڈ

عرفان صاحب میرے پرانے دوست ہیں‘ یہ کراچی میں…

فرح گوگی بھی لے لیں

میں آپ کو ایک مثال دیتا ہوں‘ فرض کریں آپ ایک بڑے…