خانہ کعبہ کا تقدس مسلمانوں پر واجب ہے، یوں تو تاریخ کے اوراق اس سے عقیدت کے اظہار کیلئے ہونے والے امور اور کوششوں سے بھرے پڑے ہیں مگر آل سعود کی حرمین شریفین سے عقیدت و محبت کا اظہار بھی دلچسپی سے خالی نہیں۔ یوں تو کعبہ کی حفاظت کا ذمہ رب کائنات نے اپنے ذمہ رکھ چھوڑا ہے جس کا ثبوت ہمیں ’’اصحاب فیل‘‘کے واقعہ سے ملتا ہے
مگر کعبہ سے عقیدت اور محبت مسلمانوں کے ایمان کا حصہ ہے جس کے اظہار کیلئے وہ وقتاََ فوقتاََنہایت عمدہ اور نفیس طریقے اختیار کرتے آئے ہیں۔واضح رہے کہ چند روز قبل خانہ کعبہ کے پاس آتشزدگی کی کوشش کا واقعہ سامنے آیا تھا جس میں ایک ذرائع کے مطابق ایک غائب دماغ شخص نے غلاف کعبہ اور خو د پر پٹرول چھڑک کر آگ لگانے کی کوشش کی جس کے بعد غلاف کعبہ بنانے والی کمپنی کی جانب سے بیان سامنے آیا ہے جس کے مطابق غلاف کعبہ کی تیاری میں عمدہ قسم کی ریشمی ڈوریاں اور سونے کی تاریں استعمال ہوتی ہیں اور یہ فائر پروف بھی ہوتا ہے۔ غلاف کعبہ تیار کرنے والی فیکٹری کے ڈائرکٹر محمد باجودہ کہتے ہیں کہ غلاف کعبہ فائر پروف ہےجس کی روزانہ اصلاح و مرمت کی جاتی ہے۔ان فائر پروف دھاگوں کی تیاری مخصوص انداز سے کی جاتی ہے ۔حج اور عمرے کے دوران کئی جذباتی مناظر بھی دیکھنے کو ملتے ہیں جن کے دوران کئی مرتبہ حجاج یا عمرے کرنے والے غلاف کعبہ سے لٹک جاتے ہیںجس سے پیدا ہونے والی خرابی کو فورادور کر دیا جاتا ہے۔ غلاف کعبہ کی مرمت اور حفاظت کیلئے انتہائی تربیت یافتہ عملہ ڈیوٹی پر ہوتا ہے۔ غلاف کعبہ کی چمک دمک اور گردوغبار سے حفاظت کیلئے بھی مہنگے سے مہنگے اور جدید طریقے اختیار کئے جاتے ہیں تاکہ غلاف کعبہ کو کسی قسم کا کوئی نقصان نہ پہنچ سکے ۔