پیر‬‮ ، 30 جون‬‮ 2025 

خانہ کعبہ کے پاس آتشزدگی کوشش کے بعد غلاف کعبہ تیار کرنے والی کمپنی کا ایسا بیان سامنے آگیا جسے پڑھ کر تمام مسلمان دنگ رہ جائیں گے

datetime 10  فروری‬‮  2017
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

خانہ کعبہ کا تقدس مسلمانوں پر واجب ہے، یوں تو تاریخ کے اوراق اس سے عقیدت کے اظہار کیلئے ہونے والے امور اور کوششوں سے بھرے پڑے ہیں مگر آل سعود کی حرمین شریفین سے عقیدت و محبت کا اظہار بھی دلچسپی سے خالی نہیں۔ یوں تو کعبہ کی حفاظت کا ذمہ رب کائنات نے اپنے ذمہ رکھ چھوڑا ہے جس کا ثبوت ہمیں ’’اصحاب فیل‘‘کے واقعہ سے ملتا ہے

مگر کعبہ سے عقیدت اور محبت مسلمانوں کے ایمان کا حصہ ہے جس کے اظہار کیلئے وہ وقتاََ فوقتاََنہایت عمدہ اور نفیس طریقے اختیار کرتے آئے ہیں۔واضح رہے کہ چند روز قبل خانہ کعبہ کے پاس آتشزدگی کی کوشش کا واقعہ سامنے آیا تھا جس میں ایک ذرائع کے مطابق ایک غائب دماغ شخص نے غلاف کعبہ اور خو د پر پٹرول چھڑک کر آگ لگانے کی کوشش کی جس کے بعد غلاف کعبہ بنانے والی کمپنی کی جانب سے بیان سامنے آیا ہے جس کے مطابق غلاف کعبہ کی تیاری میں عمدہ قسم کی ریشمی ڈوریاں اور سونے کی تاریں استعمال ہوتی ہیں اور یہ فائر پروف بھی ہوتا ہے۔ غلاف کعبہ تیار کرنے والی فیکٹری کے ڈائرکٹر محمد باجودہ کہتے ہیں کہ غلاف کعبہ فائر پروف ہےجس کی روزانہ اصلاح و مرمت کی جاتی ہے۔ان فائر پروف دھاگوں کی تیاری مخصوص انداز سے کی جاتی ہے ۔حج اور عمرے کے دوران کئی جذباتی مناظر بھی دیکھنے کو ملتے ہیں جن کے دوران کئی مرتبہ حجاج یا عمرے کرنے والے غلاف کعبہ سے لٹک جاتے ہیںجس سے پیدا ہونے والی خرابی کو فورادور کر دیا جاتا ہے۔ غلاف کعبہ کی مرمت اور حفاظت کیلئے انتہائی تربیت یافتہ عملہ ڈیوٹی پر ہوتا ہے۔ غلاف کعبہ کی چمک دمک اور گردوغبار سے حفاظت کیلئے بھی مہنگے سے مہنگے اور جدید طریقے اختیار کئے جاتے ہیں تاکہ غلاف کعبہ کو کسی قسم کا کوئی نقصان نہ پہنچ سکے ۔‎

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



حکمت کی واپسی


بیسویں صدی تک گھوڑے قوموں‘ معاشروں اور قبیلوں…

سٹوری آف لائف

یہ پیٹر کی کہانی ہے‘ مشرقی یورپ کے پیٹر کی کہانی۔…

ٹیسٹنگ گرائونڈ

چنگیز خان اس تکنیک کا موجد تھا‘ وہ اسے سلامی…

کرپٹوکرنسی

وہ امیر آدمی تھا بلکہ بہت ہی امیر آدمی تھا‘ اللہ…

کنفیوژن

وراثت میں اسے پانچ لاکھ 18 ہزار چارسو طلائی سکے…

دیوار چین سے

میں دیوار چین پر دوسری مرتبہ آیا‘ 2006ء میں پہلی…

شیان میں آخری دن

شیان کی فصیل (سٹی وال) عالمی ورثے میں شامل نہیں…

شیان کی قدیم مسجد

ہوکنگ پیلس چینی سٹائل کی عمارتوں کا وسیع کمپلیکس…

2200سال بعد

شیان بیجنگ سے ایک ہزار اسی کلومیٹر کے فاصلے پر…

ٹیرا کوٹا واریئرز

اس کا نام چن شی ہونگ تھا اوروہ تیرہ سال کی عمر…

گردش اور دھبے

وہ گائوں میں وصولی کیلئے آیا تھا‘ اس کی کمپنی…