پیر‬‮ ، 29 ستمبر‬‮ 2025 

ایک گھونٹ پانی

datetime 14  ‬‮نومبر‬‮  2016
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

خلیفہ ہارون الرشید نے حضرت شفیقؒ سے نصیحت چاہی۔ آپ نے فرمایا کہ اگر تمہیں کسی بیابان میں پیاس لگے یہاں تک کہ تم ہلاک ہونے کے قریب ہو جاؤ اس وقت تمہیں ایک گھونٹ پانی ہاتھ لگے تو اسے کتنی قیمت میں خرید کر دو گے؟ خلیفہ نے کہا ’’جس قیمت پر بھی ملے‘‘۔

آپ نے فرمایا ’’اگر وہ نصف ملک سے کم قیمت پر فروخت نہ کرے؟‘‘ خلیفہ نے کہا ’’میں یہی قیمت دے دوں گا‘‘۔ پھر آپ نے فرمایا ’’جب وہ پانی پیو، تو اس کے پینے سے تمہارا پیشاب بند ہو جائے یہاں تک کہ خوف ہلاکت ہو اور کوئی تم سے کہے،میں تمہارا علاج کرتا ہوں لیکن اس کے عوض میں تمہارا نصف ملک لوں گا تو پھر تم اس حالت میں کیا کرو گے؟‘‘ خلیفہ نے کہا دے دوں گا تاکہ مجھے شفا نصیب ہو‘‘۔ آپ نے فرمایا کہ بھلا ایسی بادشاہت پر پھر کیوں نازاں ہو؟ جس کی قیمت صرف پانی کا ایک گھونٹ ہو اور جو باہر بھی نہ نکلے۔ پھر فرمایا ’’ہوش کر اللہ تعالیٰ نے تجھے صدیقؓ کی جگہ پر بٹھایا ہے اور وہ تجھ سے صدق طلب کرتا ہے۔ اور فاروقؓ کی جگہ پر بٹھایا ہے وہ تجھ سے حق و باطل کا فرق چاہتا ہے۔ اور تجھ کو عثمانؓ غنی کی جگہ پر بٹھایا ہے وہ تجھ سے جہاد کرم چاہتا ہے اور تجھ کو مرتضیٰؓ کی جگہ پر بٹھایا ہے وہ تجھ سے علم و عدل چاہتا ہے‘‘۔ پھر فرمایا ’’تو چشمہ ہے اور تیرے حاکم بمنزلہ نہر ہیں۔ اگر چشمہ روشن نہ ہو تو پھر کسی طرح بھی نہروں کے روشن ہونے کی امید نہیں ہوتی‘‘۔ ہارون رشید یہ سن کر رو دیا اور آپ کو اعزاز و اکرام سے رخصت
کیا۔

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



مئی 2025ء


بھارت نے 26فروری2019ء کی صبح ساڑھے تین بجے بالاکوٹ…

1984ء

یہ کہانی سات جون 1981ء کو شروع ہوئی لیکن ہمیں اسے…

احسن اقبال کر سکتے ہیں

ڈاکٹر آصف علی کا تعلق چکوال سے تھا‘ انہوں نے…

رونقوں کا ڈھیر

ریستوران میں صبح کے وقت بہت رش تھا‘ لوگ ناشتہ…

انسان بیج ہوتے ہیں

بڑے لڑکے کا نام ستمش تھا اور چھوٹا جیتو کہلاتا…

Self Sabotage

ایلوڈ کیپ چوج (Eliud Kipchoge) کینیا میں پیدا ہوا‘ اللہ…

انجن ڈرائیور

رینڈی پاش (Randy Pausch) کارنیگی میلن یونیورسٹی میں…

اگر یہ مسلمان ہیں تو پھر

حضرت بہائوالدین نقش بندیؒ اپنے گائوں کی گلیوں…

Inattentional Blindness

کرسٹن آٹھ سال کا بچہ تھا‘ وہ پارک کے بینچ پر اداس…

پروفیسر غنی جاوید(پارٹ ٹو)

پروفیسر غنی جاوید کے ساتھ میرا عجیب سا تعلق تھا‘…

پروفیسر غنی جاوید

’’اوئے انچارج صاحب اوپر دیکھو‘‘ آواز بھاری…