منگل‬‮ ، 30 ستمبر‬‮ 2025 

صدقہ بلاوں کو ٹال دیتا ہے

datetime 12  ‬‮نومبر‬‮  2016
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

ایک نوجوان نے کسی تنگدست بوڑھے کی مدد کی تھی۔ گردش زمانہ سے یہ نوجوان کسی سنگین جرم میں گرفتار ہوااور اسکو قتل کی سزا سنائی گی سپاہی اسکو لیکر قتل گاہ کی طرف روانہ ہوے تو تماشہ دیکھنے کے لیے سارا شہر امنڈ آیا ۔ ان میں وہ بوڑھا بھی تھا جسکی مدد اس نوجوان نے کی تھی بوڑھے نے اپنے محسن کو اس حال میں دیکھا تو اسکا دل زحمی ہوا اور زور زور سے رونے کر دھائی دینے لگا

” ہاے لوگوں ہمارا نیک دل بادشاہ آج وفات پا گیا افسوس آج دنیا تاریک ہوگی”سپاہیوں اور لوگوں نے جب یہ حبر سنی تو مارے پریشانی کے نوجوان کو وہی چھوڑ کر محل کی بھاگے ۔ بوڑھے نے فورااس نوجوان کی زنجریں کھولی اسکو بھگا کر خود وہاں بیٹھ گیا ۔سپاہی محل میں پہنچے تو بادشاہ وہی موجود تھا کھسیانے سے ہوکر وہ وہاں سے کھسک لیے قتل گاہ میں آے تو دیکھا سامنے بوڑھا بیٹھا ہے جب کہ نوجوان نو دو گیارہ ہوگیا تھا ۔ سپاہی ساری صورتحال سمجھ گئے بوڑھے کو گرفتار کرکہ ساراہ ماجرہ سنا دیا بادشاہ نے جو اپنے مرنے کی جھوٹی حبر سنی تو غضبناک ہوکر تحت سے اٹھ کھڑا ہوا

” اے بوڑھے تیری اتنی ہمت کیسے ہوئی کہ تو نے میری موت کی جھوٹ خبر لوگوں میں پہنچا دی آخر میں نے تیرا بگاڑا ہی کیا تھابوڑھے نے نرم لہجے میں کہاعالیجاہ ! میرے ایک جھوٹ بولنے پہ آپ پر کوئی آنچ نہیں آئی ۔لیکن میرے محسن نوجوان کی جان بچ گئ جس کو بے گناہ قتل کیا جارہا تھا جس وقت میں بھوکوں مررہا تھا تب اسی نوجوان کے دیئے ہوے صدقے سے میں نے اپنے لیے اور اپنے حاندان کے لیے غذا کا بندوبست کیا تھا ۔ آج اسکو بے گناہ مصیبت میں دیکھکر مجھ سے رہا نھی گیا مجھ میں موجود انسانیت اور جوان مردی نے سر اٹھایا کہ میں اسکی جان بچاو اسی مدد کی حاطر میں نے یہ حیلہ اپنایا”بادشاہ نے جب یہ سنا تو اس نے اس نوجوان کی تعریف کی اور اس مقدمے کی از سر نو تحقیقات کا حکم دیا، ۔ خوش ہوکر اس بوڑھے فقیر کو انعام او اکرام دیا۔
اس نوجوان سے جب کوئی پوچھتا کہ تیری جان کیسے بچی؟وہ جواب دیتا”ایک حقیر سی رقم میری کام آئی جو اس سائل کو ضرورت کے وقت میں نے دی تھی”

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



سات مئی


امریکی وزیر خارجہ مارکو روبیو نے وزیر خارجہ اسحاق…

مئی 2025ء

بھارت نے 26فروری2019ء کی صبح ساڑھے تین بجے بالاکوٹ…

1984ء

یہ کہانی سات جون 1981ء کو شروع ہوئی لیکن ہمیں اسے…

احسن اقبال کر سکتے ہیں

ڈاکٹر آصف علی کا تعلق چکوال سے تھا‘ انہوں نے…

رونقوں کا ڈھیر

ریستوران میں صبح کے وقت بہت رش تھا‘ لوگ ناشتہ…

انسان بیج ہوتے ہیں

بڑے لڑکے کا نام ستمش تھا اور چھوٹا جیتو کہلاتا…

Self Sabotage

ایلوڈ کیپ چوج (Eliud Kipchoge) کینیا میں پیدا ہوا‘ اللہ…

انجن ڈرائیور

رینڈی پاش (Randy Pausch) کارنیگی میلن یونیورسٹی میں…

اگر یہ مسلمان ہیں تو پھر

حضرت بہائوالدین نقش بندیؒ اپنے گائوں کی گلیوں…

Inattentional Blindness

کرسٹن آٹھ سال کا بچہ تھا‘ وہ پارک کے بینچ پر اداس…

پروفیسر غنی جاوید(پارٹ ٹو)

پروفیسر غنی جاوید کے ساتھ میرا عجیب سا تعلق تھا‘…